نیب کی جانب سے آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں طلبی پرلاہور ہائی کورٹ نے کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی عبوری ضمانت 29 مارچ تک منظورکرلی۔
نجی ٹی وی کے مطابق کیپٹن ریٹائرڈ صفدر نے ضمانت کیلیے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کرتے ہوئے نیب لاہور کی جانب سے 10 مارچ کو طلبی کے نوٹس کو چیلنج کیا۔درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ آمدن سے زائد اثاثوں کی انکوائری نیب پشاور میں بھی زیر التوا ہے اس لیے ایک ہی معاملہ پر 2 صوبوں میں انکوائری نہیں چل سکتی۔
درخواست گزارکے مطابق سیاسی انتقامی کارروائی کی جا رہی ہے اور پہلے پولیس کی جانب سے دائر کیے گئے مقدمات بھی بھگت رہا ہوں۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت نیب لاہورکو گرفتارکرنے سے روکنے کا حکم دے۔عدالت نے عبوری ضمانت 29مارچ تک منظورکرتے ہوئے نیب سے جواب بھی طلب کرلیا۔
نیب کے بھجوائے گئے نوٹس میں کہا گیا تھا کہ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر سندر انڈسٹریل سٹیٹ کے قریب واقع فلورمل، مریم نواز کے نام پر موضع مال میں اراضی، موضع بدوکی میں واقع 62 کنال 2 مرلہ اراضی، رائیونڈ میں 200 کنال اراضی، تحصیل رائیونڈ میں 42 کنال اراضی، موضع سلطان کے سندر روڑ میں مریم نواز کے نام 109 ایکڑ اراضی، جاتی امرا کے قریب ایگریکلچر فارم اور جیو اسٹیٹ فارم ہاؤس کی مکمل تفصیلات ہمراہ لاﺅں۔نوٹس میں کیپٹن صفدر کو اہل خانہ اور مبینہ فرنٹ مین کے ناموں سمیت دیگر جائیدادوں کی بھی مکمل تفصیلات ساتھ لانے کی ہدایت کی گئی ہے۔