سپریم کورٹ نے چیک فراڈ کیس کے ملزم کی درخواست ضمانت بعدازگرفتاری خارج کردی، عدالت نے کہاکہ ایک کروڑ کے کیس میں ضمانت نہیں ہوئی تو 4کروڑ میں کیسے دیں؟ ۔
نجی ٹی وی کے مطابق سپریم کورٹ میں چیک فراڈ کیس کے ملزم کی درخواست پر سماعت ہوئی،جسٹس منظوراحمد ملک نے استفسار کیا کہ ملزم کب سے جیل میں ہے؟ ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے کہاکہ ملزم 18 نومبر سے جیل میں ہے، جسٹس منظور ملک نے کہاکہ یہ تو ساڑھے 3ماہ بنتے ہیں، آپ غلط بیانی کر رہے ہیں۔
وکیل موکل کی حمایت کرے لیکن جج کے ساتھ دھوکہ نہ کرے،جسٹس منظور ملک نے استفسار کیاکہ ملزم پر کتنے روپے کے دھوکہ کا الزام ہے؟وکیل نے جواب دیتے ہوئے کہاکہ ملزم پر ساڑھے4 کروڑ روپے الزام ہے،جسٹس منظور ملک نے استفسار کیاکہ دوسرا کیس کتنے روپے کا ہے؟ وکیل درخواست گزار نے کہاکہ ملزم پر دوسرا کیس ایک کروڑ کا ہے۔
جسٹس منظور ملک نے کہاکہ ایک کروڑ کے کیس میں ضمانت نہیں ہوئی تو 4کروڑ میں کیسے دیں؟ عدالت نے کہاکہ کیس ٹرائل کورٹ میں ہے فیصلہ ہو جائے تو فریش گرائونڈز پر دوبارہ آ جائیں۔ عدالت نے ملزم کی درخواست ضمانت بعد ازگرفتاری خارج کردی۔