وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے اعلان کیا ہے کہ پنجاب کے سات اضلاع میں 15مارچ سے 28مارچ تک تعلیمی ادارے بند رہیں گے ۔ملک میں جاری کورونا صورتحال سے متعلق نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر کا اجلاس ہوا جس میں اہم فیصلے کیے گئے ہیں ۔ان فیصلوں کے مطابق فیصل آباد ،سیالکوٹ ،ملتان ،لاہور ،گجرات ،راولپنڈی اور گوجرانوالہ شامل ہیں۔اسلام آباد میں بھی 15مارچ سے مارچ تک تعلیمی ادارے بند رہیں گے ۔اس کے علاوہ اسلام آباد میں دفاتر پچاس فیصد حاضری کے ساتھ کھلیں گے جبکہ تفریحی مقامات شام چھ بجے تک بند کرنا ہونگے۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے اجلاس کے بعد وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کے ساتھ پریس کانفرنس کے دوران وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ پاکستان میں کورونا کا پھیلاؤ بڑھ رہا ہے، کیسز بڑھنے سے اسپتالوں پر دباؤ مزید بڑھ جاتا ہے، گزشتہ ہفتے کے دوران ملک میں کورونا کی شرح میں مزید اضافہ ہوا ہے، شہری گھر سے باہر فیس ماسک ہر صورت پہنیں۔
ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ کورونا وبا کے پیش نظر دفاتر میں 50 فیصد ملازمین کے گھر سے کام کرنے کی پالیسی جاری رہے گی، تفریحی مقامات کو شام 6 بجے بند کردیا جائے گا، موجودہ صورت حال دیکھتے ہوئے سینما گھروں اور شادی ہالز کو نہیں کھولا جاسکتا۔ سنیما ہالز کو 15 مارچ سے کھولنے کا فیصلہ واپس لے لیا گیا ہے، ہوٹلوں کے اندر کھانے پر بھی پابندی عائد ہوگی جبکہ شادی ہالز کے حوالے سے بھی پالیسی برقرار رہے گی۔ اس کے علاوہ تمام تجارتی سرگرمیوں پر رات 10 بجے کے بعد پابندی عائد کر دی گئی۔اس کے علاوہ اسلام آباد میں دفاتر پچاس فیصد حاضری کے ساتھ کھلیں گے۔
اس موقع پر شفقت محمود نے کہا کہ سندھ اور بلوچستان میں حالات تقریباً ٹھیک ہیں لیکن پنجاب، خیبرپختونخوا، آزاد کشمیر میں مسائل نظر آئے ہیں، سندھ اور بلوچستان میں 50 فیصد بچے اسکول آئیں گے، اسلام آباد ، فیصل آباد، گوجرانوالہ، لاہور، گجرات، ملتان، راولپنڈی، سیالکوٹ اور پشاور میں تعلیمی ادارے 15 مارچ بروز پیر 2 ہفتوں کے لیے بند کردیے گئے ہیں، تمام تعلیمی ادارے 28 مارچ کو دوبارہ کھلیں گے۔ جن اداروں میں امتحانات ہورہے ہیں وہ جاری رہیں گے۔