کراچی ایکسپریس کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ منظر عام پر آگئی۔
کراچی ایکسپریس ٹرین 7 مارچ کو سکھر ڈویژن میں حادثے کا شکار ہوئی تھی جس کے بعد ٹرین انجن میں نصب بلیک باکس کی مدد سے تحقیقات مکمل کی گئیں۔
ریلوے حکام کے مطابق بلیک باکس میں ٹرین کی تیز رفتاری ثابت ہو گئی جس کے بعد ٹرین ڈرائیور سمیت 5 افسر معطل کر دیے گئے ہیں جن کی معطلی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔
تحقیقاتی افسر نے ٹریک کی خستہ حالی اور ٹرین کی اوور اسپیڈ کو حادثے کا سبب قرار دیا۔
خیال رہے کہ ریلوے کی تاریخ میں پہلی مرتبہ بلیک بکس سے مدد لی گئی ہے۔
معطل ہونے والوں میں ٹرین ڈرائیور عبدالستار، اسسٹنٹ ٹرین ڈرائیورامیر محمد جان، ڈویژنل انجینئر سکھر مدثر شاہ آفریدی، اسسٹنٹ انجینئر پیرا دتہ غلام مرتضیٰ، پی ڈبلیو آئی امانت علی شامل ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں کراچی سے لاہورجانے والی کراچی ایکسپریس کی روہڑی اور پنوں عاقل کے درمیان 10 بوگیاں پٹری سے اُترگئی تھیں، حادثے میں ایک خاتون جاں بحق اور 40 افراد زخمی ہوئے تھے۔