برطانوی ماہرین فلکیات نے زمین سے بھی قدیم شہابی پتھر کو دریافت کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
ماہرین فلکیات نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے چار ارب سالہ قدیم پتھر دریافت کرلیا ہے۔ ان کا کا ماننا ہے کہ یہ پتھر کسی خلائی چٹان کا ٹکڑا ہے جس کی عمر زمین سے بھی زیادہ اور سورج کی پیدائش سے بھی قدیم ہے۔
پتھر کو برطانیہ کے قدرتی اور تاریخی عجائب گھر میں نمائش کے لیے رکھا گیا ہے۔
ماہرین کے مطابق اس پتھر کی مدد سے پانی کہاں سے آتا ہے، زمین کس طرح اور کب وجود میں آئی کے جوابات حاصل ہوسکیں گے۔ شہابی پتھر برطانیہ کے شمالی علاقے سے دریافت ہوا ہے۔
زمین پر اس طرح کے پتھر اینڈیسائٹ کہلاتے ہیں جو ارضیاتی سبڈکشن زون میں عام پائے جاتے ہیں۔ ان مقامات پر زمین کی قدرتی ارضیاتی پلیٹیں ملتی ہیں اور ایک دوسرے سے نبردآزما رہتی ہیں۔
اب تک جو پتھریلے شہابئے ملے ہیں وہ بیسالٹ سے بنے ہیں۔ ابتدائی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ یہ پگھلے ہوئے مادے سے بنا ہے اور اپنی فطرت میں آتش فشانی ہے۔ پھر چار ارب ساٹھ کروڑ سال قبل یہ جم کر ٹھوس شکل اختیار کرگیا تھا۔
خیال ہے کہ یہ شہابی پتھر کسی ایسے ناکام سیارے یا پروٹوپلانیٹ کا حصہ رہا ہے جو سیارہ تو نہ بن سکا لیکن ٹوٹ پھوٹ کر کہیں بکھر گیا۔ تاہم ماہرین اس پر مزید تحقیق کرکے اس کے رازوں سے ہمیں آگاہ کریں گے۔