پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما و سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ سینیٹر حافظ عبدالکریم پر پہلے نیب کے مقدمات بنانے کی کوشش کی گئی، پنجاب کی اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ شروع ہوگئی ہے، بہت سے سینیٹر کو نیب کے پیغامات، نوٹس اور فون آئے ہیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ حکومتی اداروں کو سینیٹ الیکشن میں مداخلت کے لیے استعمال کیا جارہا ہے، ہمارے ارکان نے بتایا ہے کہ ٹیلی فون پر ووٹ بدلنے کو کہا گیا ہے، سینیٹرز کو فون آتے ہیں کہ ایوان میں نہ آئیں تو پھر مایوسی ہوتی ہے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ کیا ہم یہ بھی قبول نہیں کرسکتے کہ چیئرمین سینیٹ جمہوری طریقے سے بن جائے، آج پھر چیئرمین سینیٹ کے الیکشن کو متنازع کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، لگا تھا جو 2018 میں ہوا پھر نہیں ہوگا، آج پھر بہت سے شہادتیں سامنے آئی ہیں۔
رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ 70 کروڑ روپے کا پٹہ عوام کے منہ پر تھپڑ ہے، 2018 میں ایک روایت سے چیئرمین سینیٹ کا الیکشن اور سینیٹ متنازع بنے، ایسا شخص چیئرمین سینیٹ بنایا گیا جس کی جماعت کا وجود بھی نہیں تھا۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ جب تک وزیراعظم رہا اس ایوان میں نہیں گیا۔