چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کیلیے ایوان میں ووٹنگ کا عمل مکمل ہو گیا،98ارکان نے ووٹ کیا، سب سے پہلا ووٹ جے یوآئی کے رہنما ور ڈپٹی چیئرمین کے امیدوار مولانا عبدالغفور حیدری نے کاسٹ کیا اور آخری ووٹ پریذائڈنگ آفیسر مظفر حسین سید نے کاسٹ کیا۔
جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد خان ووٹ ڈالنے نہیں آئے، ان کا نام دو دفعہ پکارا گیا جبکہ مسلم لیگ ن کے اسحاق ڈارنے بھی ووٹ نہیں ڈالا۔
یوسف رضا گیلانی اور صادق سنجرانی میں کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے،چئیرمین اور ڈپٹی چئیرمین سینیٹ کا انتخاب خفیہ بیلٹ کے ذریعے ہوگا جس کے لیے چھوٹی جماعتوں کے ووٹ اہمیت اختیار کرگئے اور وہ بازی پلٹنے کی پوزیشن میں آگئے ہیں۔
آج کے اجلاس کا 10نکاتی ایجنڈاجاری کیا گیا ہے۔اس حوالے سے سیکریٹری سینیٹ نےباضابطہ نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا۔ ایجنڈے کے مطابق سینیٹ کااجلاس جمعہ کی صبح 10بجےہوگا۔اجلاس میں نومنتخب سینیٹرزحلف اٹھائیں گے۔پریزائیڈنگ افسرچیئرمین،ڈپٹی چیئرمین سینیٹ الیکشن کاشیڈول جاری کریں گے ۔ جمعہ کی نمازکےبعدچیئرمین،ڈپٹی چیئرمین کےکاغذات نامزدگی جمع ہوں گے۔چیئرمین اورڈپٹی چیئرمین کےلیےووٹنگ 3 بجے کروائی جائےگی۔
قانونی طریقہ کار کے مطابق پہلے چیئرمین سینیٹ کا انتخاب ہوگا۔ یہ انتخاب سینیٹرمظفرحسین شاہ کروائیں گے،ان کے نام کی منظوری صدر پاکستان عارف علوی نے دیا ہے۔چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے بعد وہ اپنی سیٹ سنبھالیں گے اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا انتخاب کروائیں گے۔
واضع رہے کہ سینیٹ سے 52 سینیٹرزگزشہ روزریٹائر ہوگئے جن میں کئی شخصیات دوبارہ منتخب ہو نے میں کامیاب ہو گئی ہیں۔