پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کے سینیٹرز اپنی نشستوں پر کھڑے ہو گئے۔فائل فوٹو
پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کے سینیٹرز اپنی نشستوں پر کھڑے ہو گئے۔فائل فوٹو

پولنگ بوتھ میں کیمرے لگانے پراپوزیشن کا احتجاج

سینیٹ کے 48 نومنتخب ارکان نے حلف اٹھا لیا، پریذائیڈنگ آفیسر مظفرحسین شاہ نے نومنتخب سینیٹرزسے حلف لیا، پولنگ بوتھ کے اوپر سے خفیہ کیمرے برآمد ہونے پرایوان میں ہنگامہ آرائی، اپوزیشن اراکین نے پولنگ بوتھ اکھاڑ کر پریزائڈنگ افسر کے سامنے رکھ دیا ۔

حلف اٹھانے کی تقریب کے دوران پیپلزپارٹی کے رضا ربانی نے خفیہ کیمرے لگانے پر اعتراض کیا تو ایوان میں احتجاج شروع ہوگیا، وفاقی وزیرریلوے اور قائد ایوان شہزاد وسیم نے رضا ربانی کو فلور دینے کی مخالفت کی، جس کے بعد پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کے سینیٹرز اپنی نشستوں پر کھڑے ہو گئے اور ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی کی۔

پریذائیڈنگ آفیسر کی دونوں جانب سے سینیٹرز کو اپنے نشستوں پر بیٹھنے کی درخواست کرتے ہوئے رضا ربانی کو کہا کہ آپ چیئرمین رہ چکے ہیں، آپ کو چاہیے کہ تھوڑا صبر سے کام لیں۔ پریذائیدنگ آفیسر نے نیا پولنگ بوتھ بنانے کی رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ آپ سب ان رولز کے کسٹوڈین ہیں، ووٹ کی سیکریسی کو یقینی بنایا جائے گا، رول 9 کے مطابق کوئی اور کارروائی نہیں ہوگیْ

پولنگ سے قبل پیپلز پارٹی کے مصطفی نواز کھوکھراور ن لیگ کے مصدق ملک نے دعویٰ کیاہے کہ پولنگ بوتھ میں خفیہ کیمرہ لگا دیا گیاہے ۔

مصدق ملک نے ٹویٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ” سینیٹ میں قائم ہونے والے پولنگ بوتھ میں دو خفیہ کیمرے لگائے گئے ہیں ، یہ خوفناک مذاق ہے یہ ۔“

پارلیمنٹ ہاﺅس میں پولنگ بوتھ پر کیمروں کے انکشاف پر مصدق ملک نے رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ ایک کیمرے کا رخ ایسے تھا کہ ووٹ ڈالنے والا شخص نظر آتا اور دوسرے کا رخ بیلٹ پیپر کی طرف تھا ۔

ن لیگ کے رہنما مصدق ملک نے پولنگ بوتھ میں کیمرے لگائے جانے کے معاملے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کسی کو پتا نہیں کہ کتنے کیمرے اور مائیکرو فون لگے ہوئے ہیں ، بظاہر لگتاہے کہ کیمرہ بھی ہے اور مائیکرو فون بھی ہے ، پولنگ بوتھ کے اوپر دو خفیے کیمرے لگائے گئے ، ایک کیمرے کا رخ ایسا تھا کہ ووٹ ڈالنے والا شخص نظرآتاہے جبکہ دوسرے کیمرے کا رخ ایسا تھا کہ بیلٹ پیپر صاف نظر آ تاہے ۔

ان کے ساتھ موجود پیپلز پارٹی کے رہنما مصطفی نواز کھوکھر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے پولنگ بوتھ کے اندر اور باہر کیمرے نکالے ہیں ، سیکریسی آف ووٹ کو ٹیمپر کرنا جرم ہے ، الیکشن چوری کرنے کا منصوبہ موجود تھا ، الیکشن کمیشن کو اس کا نوٹس لینا چاہیے ۔