اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ آئندہ چند ماہ تک گیس کی قیمت میں اضافہ نہ کیا جائے۔
ذرائع کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت آٹا، چینی و دیگر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا، جس میں بنیادی اشیائے ضروریہ خصوصاً آٹے کی قیمت میں استحکام ، چینی کی موجودہ قیمتوں میں کمی لانے کے حوالے سے اقدامات ، گیس اور پٹرول کی قیمتوں کے حوالے سے معاملات پر غور کیا گیا۔
معاون خصوصی برائے پٹرولیم ندیم بابر نے گیس کی قیمتوں کے حوالے سے بتایا کہ گیس کی قیمتوں میں یکم جولائی 2019 میں اضافہ کیا گیا تھا، اوگرا کی جانب سے گیس قیمتوں میں چھ سے سات فیصد اضافے کی سفارش کی گئی ہے۔
وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ آئندہ چند ماہ تک گیس کی قیمت میں اضافہ نہ کیا جائے۔ عمران خان نے حکومتی معاشی ٹیم کو ہدایت کی کہ حکومت کی جانب سے ٹارگیٹڈ سبسڈی اسکیم متعارف کیے جانے تک آٹے کی قیمتوں میں استحکام کو یقینی بنایا جائے، غریب افراد کو آٹے کے حوالے سے براہ راست سبسڈی کی فراہمی کے لئے مفصل پروگرام متعارف کرایا جا رہا ہے جس کی بدولت آٹے کی خریداری کے حوالے سے معاشرے کے کمزور طبقوں کو حکومت کی جانب سے براہ راست سبسڈی فراہم کی جائے گی، جس کا مقصد معاشرے کے کمزور طبقات کی مالی معاونت ہے تاکہ ان پر مہنگائی کا بوجھ ممکنہ حد تک کم کیا جا سکے۔
عمران خان نے کہا کہ آٹا بنیادی ضرورت ہے اس کی وافر اور مناسب قیمت میں دستیابی کو یقینی بنایا جائے، مستقبل میں گندم کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومتی و نجی شعبے کی جانب سے درآمد کے فیصلے بروقت لیے جانے کو یقینی بنایا جائے۔
وزیرِ اعظم کو چینی کی قیمت میں کمی لانے کے حوالے سے مجوزہ اقدامات پر بریفنگ دی گئی اور اجلاس کو بتایا گیا کہ ماہ رمضان کے لئے سات ارب روپے کے رمضان پیکج کی منظوری دی جا چکی ہے۔ وزیرِ اعظم کو بین الاقوامی منڈی میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا۔ وزیرِ اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ عام آدمی اور خصوصاً نچلے طبقے کو ہر ممکنہ ریلیف پہنچانے کی کوششیں مزید تیز کی جائیں۔