چائلڈ پروٹیکشن کورٹ پشاور نے 7 سالہ بچی سے زیادتی کے ملزم کو سزائے موت سنا دی ہے۔
چائلڈ پروٹیکشن کورٹ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ میڈیکل رپورٹ میں ملزم پر بچی سے زیادتی کا الزام ثابت ہوا ہے۔
چائلڈ پروٹیکشن کورٹ پشاور نے ملزم پر ایک لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔
خیال رہے کہ خیبرپختونخوا (کے پی) حکومت نے بچوں سے زیادتی کی روک تھام کے لیے ترمیمی بل کا ڈرافٹ تیار کر لیا تھا جس میں بچوں سے زیادتی کے مجرم کو سزائے موت یا عمر قید کی سزا تجویز کی گئی تھی۔
وزیراعلیٰ محمود خان نےچائلڈ پروٹیکشن ترمیمی بل کابینہ اجلاس میں پیش کرنے کی ہدایت کی تھی۔ ترمیمی بل میں بچوں سے زیادتی میں سزائے موت پانے والوں کی ویڈیو اور آڈیو ریکارڈنگ کی تجویز پیش کی گئی تھی۔
بل کے مسودہ کے مطابق سزائے موت سے قبل ریکارڈ ویڈیو منظوری کے بعد پبلک کی جائے گی، عمرقید کی سزا پانے والا مجرم طبعی موت تک جیل میں رہے گا۔
مسودے میں کہا گیا تھا کہ عمر قید پانے والے قیدیوں کو پیرول پر رہا نہیں کیا جائے گا، بچوں سے زیادتی کے مرتکب افراد کی سزا میں حکومت معافی نہیں دے سکے گی۔
ترمیمی بل میں کہا گیا تھا کہ بچوں کی غیراخلاقی ویڈیو بنانے پر 14 سال قید با مشقت اور 5 لاکھ روپےجرمانہ تجویز کیا گیا ہے، بچوں کو بدکاری کی جانب راغب کرنے پر 10 سال قید بامشقت کی سزا تجویز کی گئی تھی۔