وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نےالیکشن کمیشن آف پاکستان پرعدم اعتماد کا اظہارکرتے ہوئے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا، وہ پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ میں شبلی فراز اور فواد چوہدری کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔
شفقت محمود کاکہناتھاکہ الیکشن کمیشن موجودہ حالات میں نہیں چل سکتا، ہم نےچیف الیکشن کمشنرسےکہاکہ کرپٹ پریکٹس روکنےکاطریقہ کاراپنایاجائے، الیکشن کمیشن کی ذمےداری ہےکہ ایسےالیکشن کرائے جوشفافیت پرمبنی ہوں، الیکشن کمیشن نےہماری تجویزنہیں مانی اور وہ شفاف انتخابات کرانےمیں ناکام رہا،اب کسی کوبھی الیکشن کمیشن پراعتمادنہیں رہا،پی ٹی آئی سب سےبڑی جماعت ہےاسےالیکشن کمیشن پرکوئی اعتمادنہیں،دوسری جماعتوں سےپوچھاجائےتوان کوبھی الیکشن کمیشن پرتحفظات ہیں،الیکشن کمیشن ایسابنناچاہیےجس پرسب سیاسی جماعتوں کااعتمادہو، چیف الیکشن کمشنزاورالیکشن کمیشن استعفیٰ دے ، الیکشن کمیشن کو مجموعی طورپر فوری طورپراستعفیٰ دینا چاہیے ۔
ان کاکہنا تھاکہ کرکٹ میں نیوٹرل امپائرزکووزیراعظم عمران خان ہی لےکرآئے، وزیراعظم نےہمیشہ کہاووٹ کی خریدوفروخت سےسینیٹ الیکشن کوپاک کرناہے، وزیراعظم سینیٹ الیکشن کی شفافیت کیلیے چاہتےتھےکہ اوپن بیلٹ کےذریعےہو، تحریک انصاف واحدپارٹی ہےجس نےاپنےارکان کے خلاف ایکشن لیا،سپریم کورٹ نےکہاووٹنگ کاطریقہ بدلنےکیلیے پارلیمنٹ سےرجوع کرناہوگا اور پھرعدالتی رائے پر ہمارا وفد الیکشن کمیشن گیا۔
اس موقع پروفاقی وزیر کا کہناتھاکہ آج افسوس ناک واقعہ ہواجس میں شہبازگل پرجوتےاورسیاہی پھینکی گئی، مسلم لیگ ن نےتشددکرنےکی روایت ماضی میں بھی قائم رکھی ہوئی تھی، معاملات ن لیگ کی مرضی کےمطابق ہوں توٹھیک ورنہ حملہ کرتے ہیں، ماضی میں سپریم کورٹ پربھی مسلم لیگ ن نےحملہ کیا تھا، وزیراعظم اعتمادکاووٹ جب لےرہےتھےتوان کےلیڈرآئےتاکہ جھگڑاہو، یہ چاہتےتھےکہ لڑائی ہواورتماشالگے، مسلم لیگ ن کودیکھناچاہیےکہ وہ سیاست کوکس طرف لےکرجا رہی ہے۔