فارن فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن نے پاکستان تحریک انصاف کو نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے اسکروٹنی کمیٹی سے رپورٹ طلب کرلی۔
الیکشن کمیشن میں فارن فنڈنگ کیس اسکروٹنی کمیٹی سے متعلق اکبرایس بابرکی درخواست پرممبر خیبر پختونخوا ارشاد قیصر کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی۔سماعت کے دوران اکبر ایس بابر کی جانب سے ان کے وکیل احمد حسن نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کے عہدیدارنے اعتراف کیا ان کے ملازمین کے اکاؤنٹس میں باہر سے فنڈز آئے۔
وکیل احمد حسن کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے بیرون ملک اکاؤنٹس کی تفصیلات جمع ہیں تو فراہم کریں۔ممبر الیکشن کمیشن ارشاد قیصرنے استفسارکیا کہ کیا کمیٹی نے خود کوئی ریکارڈ اکٹھا کیا،جس پر اکبر ایس بابر وکیل نے کہا کہ ثبوتوں کے جواب میں پی ٹی آئی کا ریکارڈ کیوں خفیہ رکھا جارہاہے،پی ٹی آئی ریکارڈ خفیہ رکھنا غیر قانونی ہے۔ ہم نے الیکشن کمیشن کو یقین دہانی کروائی کہ میٹریل کا غلط استعمال نہیں کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ اسکروٹنی کمیٹی میں پیش ریکارڈ تک رسائی ہمارا قانونی حق ہے،کمیٹی اس لیے دستاویز فراہم نہیں کررہی کیوںکہ ایک جماعت ناراض ہوتی ہے۔ الیکشن کمیشن نے کیس کی سماعت 22مارچ تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پراسکروٹنی کمیٹی سے رپورٹ طلب کرلی۔