جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نظرثانی کیس کی براہ راست کوریج کی درخواست پرسماعت کے دوران جسٹس عمر عطابندیال نے کہاکہ ایسے الفاظ حکومت نے استعمال نہیں کیے،آپ کابولا ہواہر لفظ میڈیا میں رپورٹ ہوتا ہے،کل آپ نے گٹرکا لفظ استعمال کیاوہ بھی میڈیا میں آیا، الفاظ کے چناﺅ میں احتیاط کریں آپ جج ہیں ۔
جسٹس فائزعیسیٰ نے کہاکہ جسٹس عمرعطابندیال کے علاوہ سب ججز میرے جونیئر ہیں ،پراپیگنڈاہورہاہے کہ جونیئر جج کبھی سینئر کیخلاف فیصلہ نہیں دیں گے ،کہاگیاعدالت معاملہ فل کورٹ میٹنگ میں بھجوا دے،اگرچیف جسٹس فل کورٹ میٹنگ ہی نہ بلائیں تو کیا ہوگا؟
جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے کہاکہ 2ججز میراکیس سننے سے معذرت کرچکے ہیں،3 ججز سپریم جوڈیشل کونسل کے ممبر ہیں ،تمام 5 ججز میرے حوالے سے فل کورٹ میٹنگ میں شرکت نہیں کرینگے، جسٹس عمر عطابندیال نے کہاکہ آپ نے کیسے تعین کرلیاججز شرکت نہیں کرینگے۔
جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے کہاکہ حکومت نے کہاکہ لوگ جاہل ہیں عدالتی کارروائی نہیں سمجھ سکیں گے،جسٹس عمر عطابندیال نے کہاکہ ایسے الفاظ حکومت نے استعمال نہیں کیے،آپ کابولا ہواہر لفظ میڈیا میں رپورٹ ہوتا ہے،کل آپ نے گٹر کا لفظ استعمال کیاوہ بھی میڈیا میں آیا، الفاظ کے چناﺅ میں احتیاط کریں آپ جج ہیں۔
جسٹس فائزعیسیٰ نے کہاکہ قائداعظم بھی اردو نہیں بول سکتے تھے،ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے قوم کی توہین کی،قرارداد پاکستان بھی انگریزی میں تھی لیکن لوگوں نے سمجھی اورقبول کی،قراردادپاکستان پر لوگوں نے ملک بنایاجوڈکٹیٹروں نے دولخت کردیا،کوئی عربی نہیں سمجھتا لیکن پھر بھی مسلمان بن گیا،ہر شخص اپنے بچے کو انگلش اسکول میں بھیجتاہے،لسانی کارڈ کے استعمال نے ملک کو تباہ کیا،حکومتی وکیل قانونی گفتگوکریں ڈرامے بازی نہ کریں،جسٹس منظور ملک نے جاہل کاکوئی متبادل لفظ بتایاتھا،جسٹس منظوراحمد ملک نے کہاکہ میں نے تو کوئی بات ہی نہیں کی ۔