الیکشن کمیشن نے جمعیت علما اسلام (جے یو آئی) ف کے نام سے ف نکالنے کے خلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
الیکشن کمیشن میں چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 4 رکنی کمیشن نے جے یو آئی ف کا نام تبدیل کرنے سے متعلق درخواست پر سماعت کی۔
درخواست گزار (جے یو آئی کے منحرف رکن) مولانا شجاع الملک کے وکیل نے کمیشن کے سامنے موقف اختیار کیا کہ الیکشن کمیشن نے ہمیں سنے بغیر جے یو آئی ف کا نام تبدیل کیا۔
چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا کہ جے یو آئی کیا الیکشن کمیشن میں رجسٹرڈ تھی؟جس پر مولانا شجاع الملک نے بتایا کہ جے یو آئی الیکشن کمیشن میں رجسٹرڈ نہیں تھی ، چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ الیکشن کمیشن اپنا فیصلہ واپس نہیں لے سکتا،جب الیکشن کمیشن نے جے یو آئی ف کا نام تبدیل کیا اس وقت جے یو آئی کے نام سے کوئی پارٹی ان لسٹ نہیں تھی۔
الیکشن کمیشن نے جے یو آئی ف کے نام پر کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔
جمعیت علما اسلام کے منحرف رکن شجاع الملک نے میڈیا سے گفتگو میں کہا الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد دیگر فورم سے رجوع کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے استعفوں کے معاملے پر دھوکہ نہیں دیا، مولانا فضل الرحمان نے کہا تھا کہ استعفے ان کی جیب میں ہیں، اگر ان کی جیب میں ہیں تو سامنے لائیں ۔