کراچی: ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ ڈرون ٹیکنالوجی کے ذریعے ٹریفک کی نگرانی شروع کردی گئی۔
اس سلسلے میں ہونے والی تقریب میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈی آئی جی موٹر وے علی شیر جاکھرانی بتایا کہ موٹر وے سائوتھ زون کے پاس اس وقت ملک کا سب سے زیادہ936 کلومیٹر کا علاقہ ہے ، اس میں ہمارا فوکس کراچی سے حیدرآباد کا راستہ ہے جہاں سب سے زیادہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کی جاتی ہے۔ اس علاقے میں ایک گاڑی بھی خراب ہوجائے تو کئی کلومیٹر کا علاقہ متاثر ہوتا ہے اور ٹریفک کی روانی میں تعطل پیدا ہوجاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک میں پہلی مرتبہ ٹریفک کی روانی برقرار رکھنے کے لیے ڈرون ٹیکنالوجی اپنائی گئی ہے اور اس سلسلے میں موٹر وے پولیس نے پائلٹ پراجیکٹ شروع کیا ہے جس کے تحت نہ صرف ٹریفک کی نگرانی کی جائے گی بلکہ قوانین کی خلاف ورزی کے مرتکب ڈرائیورز کی موٹر وے کے دفتر میں کائونسلنگ بھی کی جائے گی۔
علی شیر جاکھرانی نے مزید بتایا کہ جمعرات کو اس منصوبے کا آغاز کرتے ہوئے پہلا چالان بھی کردیا گیا ہے ، چالان کیے گئے ڈرائیور کو اس کی ویڈیو بھی دکھائی جس میں وہ ٹریفک لین (ٹریک) کی خلاف ورزی کرتا ہوا نظر آرہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ڈرون کی مدد سے پتا چلا کہ کراچی اور حیدرآباد کے درمیان چار فلیش پوائنٹس ہیں جہاں قوانین کی خلاف ورزی ہو یا کوئی گاڑی خراب ہوجائے تو کئی کلومیٹر تک گاڑیوں کی قطاریں لگ جاتی ہیں ، مذکورہ روٹ پر یومیہ کم و بیش ایک لاکھ گاڑیوں کا گزر ہوتا ہے اور کسی بھی ڈرائیور کی معمولی سی غلطی سے سیکڑوں افراد پریشانی میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔
ڈی آئی جی علی شیر جاکھرانی کا کہنا تھا کہ اس روٹ پر پبلک ٹرانسپورٹ کی بھی بھرمار ہے ، اگر پبلک ٹرانسپورٹ کا ڈرائیور پہلی مرتبہ قوانین کی خلاف ورزی پر پکڑا جائے گا تو اس کا صرف چالان کیا جائے گا جبکہ اس کے ساتھ ساتھ ایسے ڈرائیورز کو ایک گھنٹے کی آگاہی (کائونسلنگ) بھی دی جائے گی لیکن اگر تسلسل کے ساتھ کسی کمپنی کے ڈرائیور قوانین کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے تو کمپنی کے خلاف قانونی کارروائی بھی کی جائے گی۔
علی شیر جاکھرانی نے کہا کہ پائلٹ پروجیکٹ کی کامیابی کے بعد اس کا دائرہ کار مزید وسیع کرتے ہوئے اسے پورے ملک تک پھیلایا جائے گا اور ملک بھر کی موٹر ویز پر ڈرون ٹیکنالوجی کے ذریعے ٹریفک کی نگرانی کی جائے گی ۔