سپریم کورٹ نے این اے 75 ڈسکہ میں دوبارہ الیکشن کا فیصلہ فوری معطل کرنے کی استدعا مسترد کر دی ہے اور سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کردی۔
جسٹس منیب اختر نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ دوبارہ الیکشن کا حکم معطل بھی کردیں تو کچھ نہیں ہو گا، جسٹس عمرعطا بندیال نے کہا کہ بہتر ہے ابھی ایسے ہی چلنے دیں،عدالت نے ریمارکس دیے کہ الیکشن ہو رہا تھا تو آئی جی ، چیف سیکریٹری کیسے سو سکتے تھے؟۔
جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ ڈسکہ الیکشن میں قانون پرعمل نہیں ہوا، کیا ہوائی فائرنگ اتنا شدید مسئلہ ہے کہ دوبارہ الیکشن ہوں ، الیکشن کمیشن نے پولیس کے عدم تعاون کا غصہ نکالا ہے ،پولیس کے خلاف تو کارروائی بھی ہو سکتی ہے، پولیس کا عدم تعاون دوبارہ پولنگ کا جواز نہیں ہو سکتا ۔سپریم کورٹ نے کیس کی مزید سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کر دی ۔
اس سے قبل جسٹس عمر عطا بندیال نے این اے 75 ڈسکہ میں دوبارہ پولنگ کے کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کچھ پریزائڈنگ افسران نے اپنے فون بند کردیے اور اکھٹے غائب ہو گئے ، تمام غائب ہونے والے افسر صبح یکا یک ایک ساتھ نمودار ہوئے ، کیا تمام پریزائنڈنگ افسران غائب ہو کر ناشتا کرنے گئے تھے؟ ۔