کسی اور کے تقرر نامہ (اپوائنمنٹ لیٹر) پر 32 سال نوکری کرنے والے پولیس افسر کو لینے کے دینے پڑ گئے۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 1989 میں محکمہ پولیس نے اعجاز غلام مصطفیٰ وگھیو نامی شخص کو نوکری دی تاہم جعلسازی کر کے اعجاز احمد ترین نے نوکری حاصل کر لی۔
بعد ازاں اعجاز احمد ترین نے سیاسی اثر و رسوخ پر 1997 میں سندھ پولیس میں ٹرانسفر کروا لیا، آؤٹ آف ٹرن ترقیاں حاصل کیں اور ایس پی کے عہدے تک پہنچ گیا۔
ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ کے حکم کے بعد اعجاز احمد ترین دوبارہ انسپکٹر ہوا اور سنیارٹی کی درخواست دی تاہم معاملہ ٹربیونل پہنچا تو پول کھل گیا جس کے بعد پولیس افسر کو نوکری سے فارغ کر دیا گیا۔
دوسری جانب سندھ میں تبادلہ کروانے والے دیگر 34 اہلکاروں کا ڈیٹا بھی طلب کر لیا گیا ہے۔