جسٹس (ر) عظمت سعید شیخ کی سربراہی میں براڈشیٹ پر تحقیقاتی کمیشن نے 100 صفحات پر مشتمل تحقیقاتی رپورٹ مکمل کرلی جو پیر یا بدھ کو حکومت کو پیش کی جائے گی۔
نجی ٹی وی کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ تحقیقات کے دوران مختلف شخصیات کے بیانات اور دستاویزی ثبوت اکٹھے کیے گئے ہیں۔ یہ کمیشن جنوری میں قائم کیا گیا تھا اوراس نے 9 فروری کو اس کی باضابطہ تحقیقات کا آغاز کیا تھا ۔اس سے قبل ایسی اطلاعات موصول ہوئی تھیں کہ تحریک انصاف کی حکومت انکوائری کمیشن میں کوئی تعاون نہیں کررہی ۔
ذرائع کے مطابق صرف قومی احتساب بیورو (نیب) نے متعلقہ ریکارڈ براڈشیٹ سے متعلق تحقیقات کمیشن کو فراہم کیا تھا۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ پینل کو ابھی تک اٹارنی جنرل آف پاکستان (اے جی پی) کے دفتر سے طلب کردہ معلومات موصول نہیں ہوسکیں۔ انکوائری کمیشن نے ادائیگی کے وقت لندن میں پاکستان ہائی کمیشن میں ڈائریکٹر آڈٹ اینڈ اکاؤنٹس میں شامل احمر بلال صوفی اور شاہد بیگ کے بیانات قلمبند کیے تھے۔
واضع رہے گذشتہ ماہ 30 جنوری کو وفاقی حکومت نے جسٹس (ر) عظمت سعید شیخ کو براڈشیٹ اسکینڈل کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیشن کے سربراہ کی حیثیت سے تقرری کی اطلاع دی تھی۔