ہم وہ کام کررہے ہیں جو ا سکروٹنی کمیٹی ساڑھے 3 سال میں نہ کرسکی۔فائل فوٹو
ہم وہ کام کررہے ہیں جو ا سکروٹنی کمیٹی ساڑھے 3 سال میں نہ کرسکی۔فائل فوٹو

اکبرایس بابرکودستاویزات نہیں دے سکتے۔سربراہ اسکروٹنی کمیٹی

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس میں اسکروٹنی کمیٹی سے جواب طلب کرلیا۔

نجی ٹی وی کے مطابق الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کے ریکارڈکی فراہمی سے متعلق سماعت ہوئی،درخواست گزاراکبرایس بابروکیل کے ہمراہ الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے،اسکروٹنی کمیٹی کے سربراہ محمدارشدالیکشن کمیشن کے سامنے پیش ہوئے۔

فنانس ٹیم پی ٹی آئی نے کہاکہ آج صبح ہی الیکشن کمیشن سے نوٹس ملا،رکن پنجاب نے کہاکہ آج کے دورمیں کیسے ممکن ہے نوٹس کی اطلاع نہ ہو،سربراہ اسکروٹنی کمیٹی نے کہاکہ اکبرایس بابرکودستاویزات نہیں دے سکتے۔

ڈی جی لا الیکشن کمیشن نے کہاکہ اکبرایس بابرنے اپناکیس خودثابت کرناہے،اکبرایس بابرپی ٹی آئی کی دستاویزات لینے کے اہل نہیں، بطورکمیٹی سربراہ اپناحکم جاری کیا،سربراہ اسکروٹنی کمیٹی نے کہاکہ حکم دینے والاہوں،مجھے جواب دینے کی ضرورت نہیں۔

رکن خیبرپختونخوا نے کہاکہ آپ کو 6 ہفتے دیئے تھے،سکروٹنی پرکیاپیشرفت ہوئی؟سربراہ سکروٹنی کمیٹی نے کہاکہ اس کیس میں کوئی پیشرفت ہوئی نہ ہوگی،اکبرایس بابرروزنئی درخواست لےکرآجاتے ہیں۔

وکیل اکبرایس بابر نے کہاکہ ہمیں ریکارڈدیں تاکہ سکروٹنی میں معاونت کرسکیں،الیکشن کمیشن نے کہاکہ کوئی نئی فنڈنگ سامنے آتی ہے تو وہ اسکروٹنی کمیٹی کودیں، وکیل اکبرایس بابر نے کہاکہ ہم درخواست کااختتام چاہتے ہیں،رکن خیبرپختونخوا نے کہاکہ مکمل رپورٹ ہمارے پاس آئےگی توفیصلہ کریں گے۔

الیکشن کمیشن نے کہاکہ ہم چاہتے ہیں یہ کیس تکمیل تک پہنچے،وکیل اکبرایس بابر نے کہاکہ ہمیں کاغذات فراہم کیے جائیں،الیکشن کمیشن نے سربراہ سکروٹنی کمیٹی سے جواب مانگ لیااورسماعت 30 مارچ تک ملتوی کردی۔