پیپلزپارٹی نے پی ڈی ایم کو راہیں جدا کرنے کا سگنل دے دیا ہے تاہم پی ڈی ایم سربراہ فضل الرحمٰن پیپلزپارٹی سے تاحال امیدیں لگائے بیٹھے ہیں۔
پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے امیر جماعت اسلامی سراج الحق سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اشاروں میں لیگی قیادت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ لاہور کا ایک خاندان سلیکٹ ہوتا چلا آیا ہے، مریم نواز کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بلاول کا کہنا تھا کہ لیگی نائب صدر کو جواب پی پی کا نائب صدر دے گا۔
بلاول بھٹو نے استعفوں کے معاملے پر اپوزیشن تحریک پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ فضل الرحمن کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ لانگ مارچ کو استعفوں سے نتھی کس نے کیا؟۔ انہیں اپنے فیصلوں پر نظر ثانی کرنی چاہیے۔
اس سے قبل سینیٹ میں قائد حزب اختلاف کے حوالے سے پیپلزپارٹی اور ن لیگ میں اختلاف سامنے آچکا ہے، پی ڈی ایم کے اجلاس میں طے شدہ معاہدے کے تحت چیئرمین سینیٹ کے لیے پیپلزپارٹی، ڈپٹی چیئرمین کی سیٹ جمعیت علما اسلام جبکہ اپوزیشن لیڈر کے لیے مسلم لیگ ن پر اتفاق ہوا تھا جبکہ سینیٹ میں چیئرمین کی نشست ہاتھ سے جانے کے بعد پیپلزپارٹی اپوزیشن لیڈر اپنا لانے کے لیے مصر ہے۔
دوسری جانب پی ڈی ایم کے سربراہ فضل الرحمن اب بھی قیادت سے امید لگائے بیٹھے ہیں کہ پیپلزپارٹی اسمبلیوں سے استعفے دے دے گی۔
خیال رہے کہ ابھی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب سے متعلق معاملہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہے۔