بس سروس معطل ہونے سے مسافروں کو سخت اذیت کا سامنا- ترجمان نے ادارہ ترقیات پشاور کو ذمہ دار قرار دیدیا۔فائل فوٹو
 بس سروس معطل ہونے سے مسافروں کو سخت اذیت کا سامنا- ترجمان نے ادارہ ترقیات پشاور کو ذمہ دار قرار دیدیا۔فائل فوٹو

بارش نے بی آر ٹی پروجیکٹ پشاورکی قلعی کھول دی

نمائندہ امت:
پشاور میں بارشوں نے اربوں روپے کی لاگت سے تعمیر ہونے والے بی آر ٹی (بس ریپڈ ٹرانزٹ) سروس کی قلعی کھول دی۔ ستائیس کلومیٹر طویل اس ٹریک پر قائم درجنوں اسٹیشن پر بنائی گئی چھتیں ٹپکنے لگی ہیں۔ جبکہ انڈر پاسز اور روٹ پر جگہ جگہ پانی کھڑا ہو گیا۔ جس کی وجہ سے بس سروس عارضی طور پر معطل کر دی گئی ہے۔ آئے دن بسوں کے کھڑے ہونے سے یہ سروس شہریوں کے لئے عذاب بن گئی ہے۔ جبکہ بی آر ٹی کے ترجمان نے پشاور کے ادارہ ترقیات کو ذمہ دار قرار دے دیا ہے۔
حالیہ بارشوں نے جہاں پشاور شہر کے اندر تباہی مچا دی ہے۔ وہیں ان بارشوں سے اربوں روپے سے تعمیر ہونے والے بی آر ٹی (بس ریپڈ ٹرانزٹ) پروجیکٹ کے نقائص بھی کھل کر سامنے آگئے۔ پشاور کے اہم علاقے کارخانو مارکیٹ سے شروع ہوکر چمکنی کے علاقے تک جانے والے بی آر ٹی کے درجنوں اسٹیشن پر بنائی گئی چھتیں ٹپکنے لگی ہیں۔ ستائیس کلومیٹر طویل اس سروس روٹ پر جگہ جگہ پانی کھڑا ہے۔ جبکہ نکاسی آب کا انتظام نہ ہونے کے سبب انڈر پاسز کے اندر بھی پانی بھر گیا ہے۔ جس کے باعث بس سروس معطل کر دی گئی ہے۔

واضح رہے کہ بارشوں سے پشاور کے مختلف علاقوں میں بھی پانی کھڑا ہے۔ جس کے سبب مختلف مقامات پر گھنٹوں ٹریفک جام رہا۔ جبکہ بی آر ٹی کی بسیں کھڑی کئے جانے سے مسافروں کو سخت کوفت اور اذیت کا سامنا کرنا پڑا۔ ٹرانس پشاور کے ترجمان کے مطابق بی آر ٹی منصوبے میں تعمیرات کے تمام تر کاموں کا ذمہ دار پشاور ترقیاتی ادارہ ہے۔ بس اسٹیشنوں کی چھتوں سے پانی ٹپکنے کی ذمہ داری پشاور ترقیاتی ادارے کی ہی ہے۔ بی آر ٹی بس سروس کے آپریشنل امورکی ذمے داری ٹرانس پشاور کی ہے۔

ترجمان نے بتایا کہ بی آر ٹی سے منسلک انڈر پاسز میں جمع بارش کے پانی کو نکالنے کیلیے پشاور ڈیولپمنٹ اتھارٹی کام کر رہی ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ متعدد جگہوں پر بارش کا پانی کھڑا ہونے کے باعث فیڈر روٹ 3، 5، 6 اور 7 عارضی طور پرمعطل ہیں۔ ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ بارش کے پانی کی نکاسی کے فوری بعد فیڈر روٹ سروس کو دوبارہ فعال کر دیا جائے گا۔ بی آر ٹی مرکزی راہداری پر سروس بلا تعطل جاری ہے۔

SAMAA - WATCH VIDEO OF BRT STATION ROOF LEAKED DUE TO HEAVY RAIN IN PESHAWAR
’’امت‘‘ کو دستیاب معلومات کے مطابق بی آرٹی بس سروس کے کئی اسٹیشنوں کی چھتیں ٹھپکنے رہی ہیں۔ اور یہ کوئی پہلی مرتبہ نہیں ہے کہ بی آر ٹی منصوبے کے نقصائص اس طرح کھل کر سامنے آئے ہوں۔ اس سے قبل بھی بی آر ٹی کی بسیں خراب ہوتی رہی ہیں۔ بسوں میں آتشزدگی کے واقعات بھی رونما ہوتے رہے ہیں۔ گزشتہ سال اگست کے مہینے میں بھی بارشوں کے سبب چھتوں کے ٹپکنے کے ایشوز آ چکے ہیں۔ لیکن اس پر توجہ نہیں دی گئی۔
یاد رہے کہ بی آرٹی پشاور میں کرپشن کے حوالے سے دائر کردہ ایک رٹ پیٹیشن پر پشاور ہائی کورٹ نے تحقیقات کا حکم دیا تھا۔ تاہم پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف تحریک انصاف نے سپریم کورٹ میں اپیل کر کے فیصلے کے خلاف اسٹے لے لیا تھا۔ منصوبے کے حوالے سے وزیر اعظم عمران خان نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ انہیں عوام نے پانچ سال کا مینڈیٹ دیا ہوا ہے اور ان سے پانچ سال تک کچھ بھی نہیں پوچھا جا سکتا۔

Paranormal activity on BRT station Peshawar - YouTube

 

واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے گزشتہ سال 13 اگست کو خیبرپختون حکومت کے میگا پروجیکٹ ’بس ریپڈ ٹرانزٹ‘ (بی آر ٹی) کا افتتاح کیا تھا۔ صوبہ خیبر پختون کے اس میگا پروجیکٹ ’بی آر ٹی‘ کا سنگ بنیاد اکتوبر 2017ء میں سابق وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کے دور حکومت میں رکھا گیا۔ جس کی تکمیل کے لیے 6 ماہ کی ڈیڈ لائن دی گئی تھی۔ تاہم اس دوران کم و بیش 8 مرتبہ منصوبے کے افتتاح کے حوالے سے ڈیڈ لائنز دی گئیں۔ منصوبے پر لاگت کا ابتدائی تخمیہ 49 ارب روپے لگایا گیا تھا۔ تاہم منصوبے میں تاخیر سے کام لیا جاتا رہا۔

بعد ازاں پروجیکٹ کے ڈیزائن میں نقائص کے سبب اس میں دو درجن سے زائد مرتبہ تبدیلیاں بھی لائی گئیں۔ جس سے اس کی لاگت 71 ارب روپے سے تجاوز کر گئی۔ اتنی بڑی رقم سے یہ منصوبہ شروع ہونے کے بعد بھی اس میں تواتر سے نقائص سامنے آرہے ہیں۔ بی آر ٹی کے شروع ہونے کے بعد عام ٹرانسپورٹ سروسز بھی بند ہو گئی تھیں اور مسافر اس بس سروس پر ہی آسرا کرنے پر مجبور تھے۔ تاہم بس سروس میں بار بار خامیاں اور نقائص آنے کے باعث سروس معطل ہونے سے مسافروں کو سخت اذیت کا سامنا کرنا پڑا۔ حالیہ بارشوں سے بھی بسیں کھڑی کرنے سے مسافروں کو کوفت اٹھانا پڑی ہے۔