سسٹم چلانا ہے تو شوکت ترین کو بڑے دکانداروں کی ڈاکومینٹیشن پر ہاتھ ڈالنے اور بجلی کی سبسڈی سے متعلق آئی ایم ایف سے صاف بات کرنے جیسے بنیادی فیصلے کرنا ہوں گے، سابق چیئرمین ایف بی آر
سسٹم چلانا ہے تو شوکت ترین کو بڑے دکانداروں کی ڈاکومینٹیشن پر ہاتھ ڈالنے اور بجلی کی سبسڈی سے متعلق آئی ایم ایف سے صاف بات کرنے جیسے بنیادی فیصلے کرنا ہوں گے، سابق چیئرمین ایف بی آر

ایف بی آر کے سابق چیئرمین شبر زیدی نے استعفے کی وجہ بتادی

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے سابق چیئرمین شبر زیدی نے بلآخر استعفے کی وجہ بتادی۔
شبر زیدی نے ایک پروگرام میں مہمانوں کے سوالات کے جواب دیت ہوئے کہا کہ سگریٹ کی صنعت میں غیر رجسٹرڈ اداروں کو ٹیکس نیٹ ورک میں لانا ہو گا اور وہ بطور چیئرمین ایف بی آر مینوفیکچرر پر ٹیکس ختم اور ریٹیلر پر ٹیکس عائد کرنے میں کامیاب نہ ہو سکے۔
انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کو پاکستان ریونیو سروس میں بدلنا ہو گا، کم تنخواہ لینے والی بیوروکریسی پاکستان کو ٹھیک نہیں کر سکتی۔
شبر زیدی نے استعفے کی وجہ بتائی کہ سینیئر بیوروکریٹ ارباب شہزاد اور ڈاکٹر عشرت حسین نے بورڈ آف ریونیو کو پاکستان ریونیو سروس میں تبدیل کرنے کی مخالفت کی تو استعفی دے کر گھر آگیا۔
خیال رہے کہ شبر زیدی 10 مئی 2019 سے 8 اپریل 2020 تک چیئرمین ایف بی آر رہے ہیں۔