اسلام آباد: این سی او سی کے سربراہ اور وفاقی وزیر اسد عمر نے خبر دار کیا ہے کہ اگر ملک میں کورونا کی صورتحال بہتر نہ ہوئی تو مزید سخت فیصلے کرنا پڑیں گے۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں اسد عمر نے کہا کہ کورونا کی وجہ سے دو ہفتے پہلے پابندیوں میں اضافہ کیا تھا، ہم پابندیاں خوشی سے نہیں لگاتے، اب ملک میں کورونا تیزی سے پھیل رہا ہے اور خطرناک حد تک پھیل چکا ہے، اس کی وجہ برطانیہ میں سامنے آنے والا نیا وائرس ہے۔
انہوں نے کہا کہ وبا کا پھیلاؤ نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا میں تیزی سے ہورہا ہے، بھارت میں بھی تیزی سے وبا پھیل رہی ہے۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ کورونا کی تیسری لہر میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے، کل 2842 مریض انتہائی تشویشناک حالت میں موجود تھے، پچھلے 12 دن میں مریضوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے، اگر اسی رفتار سے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا تو ہم پہلی لہر کے لیول سے بھی اوپر چلے جائیں گے۔
این سی او سی کے سربراہ نے مزید کہا کہ ہمارا مقصد خوف پھیلانا نہیں ہے، یہ لیڈر شپ دکھانے کا وقت ہے، یہ پیغام پھیلانے کاوقت ہے کہ لوگوں کو وبا سے بچائیں، اس وبا کو اس حد تک نہیں پھیلنے دینا کہ لوگوں کے روزگار کو بند کرنا پڑے۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ کوشش ہےکہ لوگوں کے روزگار کا نقصان نہ ہو، اگر ہم نے فوری اقدامات نہ کیے تو ایسی صورتحال ہوسکتی ہےکہ مزید بندشیں لگانا پڑیں اس لیے اگر صورتحال بہتر نہ ہوئی تو سخت فیصلے کرنا ہوں گے۔