اکتوبر 1999ء میں ٹوبہ ٹیک سنگھ میں سوئی گیس کی پائپ لائن پھٹنے کا قیامت خیز سانحہ پیش آیا۔ پائپ لائن مرمت کے دوران ایک زبردست دھماکہ سے پھٹ گئی۔ اردگرد کا پورا علاقہ آگ کی لپیٹ میں آگیا۔ اس وقت محکمہ سوئی گیس کے سات ملازم پائپ لائن کی مرمت کرنے میں مصروف تھے، جو دھماکہ کے بعد آگ کے شعلوں کی لپیٹ میں آگئے، جن میں سے چھ ملازم آگ سے بری طرح جھلس کر ہلاک ہوگئے، جبکہ ساتواں ملازم درود پاک کا ورد کرتا ہوا آگ سے باآسانی باہر نکل آیا اورآگ کے شعلوں کے اثر سے محفوظ رہا۔ یہ ملازم ویلڈنگ سپروائزر محمد ذوالفقار تھا، جس نے بتایا کہ جب وہ ٹرمینل پر کام کر رہا تھا تو اچانک زوردار دھماکہ ہوا، جس کے فوراً بعد آگ لگ گئی، آگ کے شعلے سینکڑوں فٹ بلند ہونے لگے اور اردگرد کا پورا علاقہ آگ کی لپیٹ میں آگیا۔
محمد ذوالفقار نے بتایا کہ جونہی دھماکہ ہوا، میں نے درود پاک کا ورد شروع کر دیا، آگ کے شعلوں نے مجھے اور میرے ساتھیوں کو چاروں طرف سے گھیر لیا۔ میرے ساتھی تو آگ میں جل کر ہلاک ہوگئے، لیکن میں درود پاک کی برکت سے آگ کے شعلوں کے اثر سے محفوظ رہا۔ بارہ گھنٹوں کی مسلسل جدوجہد کے بعد آگ پر قابو پا لیا گیا۔ محمد ذوالفقار نے بتایا کہ اب مجھے یوںمحسوس ہو رہا ہے کہ خدا عزوجل نے مجھے نئی زندگی عطا فرمائی ہے۔