سپریم کورٹ نے متروکہ وقف املاک کی فروخت غیرقانونی قراردےدی اورتمام اراضی کافرانزک آڈٹ کرانےکاحکم دیدیا، چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ چیئرمین صاحب عدالت کےساتھ کھیل نہ کھیلیں،سب کچھ آپ کی ناک کے نیچے ہورہاہے،عدالتی حکم کے باوجوداراضی لیز پر دی جارہی ہے،آپ کویہاں سے ہی جیل بھجوادیں گے۔
نجی ٹی وی کے مطابق سپریم کورٹ میں متروکہ وقف املاک لیزپردینے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی،دوران سماعت متروکہ بورڈکی ہزاروں ایکڑ اراضی کاریکارڈغائب ہونےکاانکشاف ہوا ہے۔
چیئرمین متروکہ بورڈ نے کہاکہ ماضی میں غیرقانونی کام ہونے پردفاترکوآگ لگادی جاتی تھی،39 ہزاراملاک میں سے تمام کاریکارڈ دستیاب نہیں،پورامحکمہ ہی سیاسی بھرتیوں سے بھراپڑاہے۔
چیف جسٹس گلزاراحمد نے کہاکہ سیاسی طورپربھرتی افرادکونکالتے کیوں نہیں؟چیئرمین متروکہ بورڈ نے کہاکہ بھرتیوں پرپابندی ہے،سب کونکال دیں تومحکمہ کیسے چلے گا؟۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ چیئرمین صاحب عدالت کےساتھ کھیل نہ کھیلیں،سب کچھ آپ کی ناک کے نیچے ہورہاہے،عدالتی حکم کے باوجوداراضی لیز پردی جارہی ہے،آپ کویہاں سے ہی جیل بھجوادیں گے۔
سپریم کورٹ نے متروکہ وقف املاک کی فروخت غیرقانونی قراردےدی اورتمام اراضی کافرانزک آڈٹ کرانےکاحکم دیدیا، عدالت نے کہاکہ آڈیٹرجنرل 3 ماہ میں فرانزک آڈٹ کرکے رپورٹ پیش کریں،چیئرمین بورڈاملاک کی ادارے کوواپسی یقینی بنائیں،عدالت نے خلاف قانون سرگرمیوں میں ملوث افسران کیخلاف کارروائی کاحکم دیدیا۔