معروف گلوکار شوکت علی داعی اجل کو لبیک کہہ کر خالقِ حقیقی سے جا ملے ہیں۔ شوکت علی کے اہلِ خانہ نے ان کی وفات کی تصدیق کی ہے۔
شوکت علی جگرکے عارضے میں مبتلا تھے اورگزشتہ چند روز سے سی ایم ایچ لاہور میں زیرِعلاج تھے۔
گزشتہ روز شوکت علی کے صاحبزادے عمران شوکت نے عوام الناس سے اپیل کی تھی کہ وہ ان کے والد کی جلد صحتیابی کے لیے دعا کریں۔
شوکت علی پنجاب کے ضلع گجرات کے فنکار گھرانے میں پیدا ہوئے اور انہوں نے اپنے فنی سفر کا آغاز فلمی گانوں سے 1960 کی دہائی میں کیا۔
واضع رہےشوکت علی کو حکومت کی جانب سے پرائڈ آف پرفارمنس سے نوازا جاچکا ہے۔ انہوں نے صوفیانہ کلام اور پنجابی گانوں میں بھی اپنا منفرد مقام بنایا۔ 1965 کی جنگ میں ان کا گایا ہوا ملی نغمہ جاگ اٹھا ہے، سارا وطن اب بھی جوانوں کے لہو کو گرماتا ہے۔