وزیر اعظم کی پاکستان سٹیزن پورٹل کے حوالے سے عدم دلچسپی کے باعث سرکاری اداروں نے بھی توجہ دینی چھوڑدی، رپورٹ
وزیر اعظم کی پاکستان سٹیزن پورٹل کے حوالے سے عدم دلچسپی کے باعث سرکاری اداروں نے بھی توجہ دینی چھوڑدی، رپورٹ

پاکستان سٹیزن پورٹل بیورکریسی کی عدم دلچسپی کے باعث غیر فعال ہوگیا

وزیراعظم کے پرفارمنس ڈیلیوری یونٹ کے تحت موصول ہونے والی شکایات پر بیوروکریسی کی عدم دلچسپی کے باعث پاکستان سٹیزن پورٹل کی مقبولیت میں کمی آنے لگی۔
ایک رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی پاکستان سٹیزن پورٹل کے حوالے سے عدم دلچسپی کے باعث سرکاری اداروں نے بھی توجہ دینی چھوڑدی ہے جس کی وجہ سے عوامی سطح پر اس پروگرام کی مقبولیت میں بھی خاطر خواہ کمی آئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق پورٹل کے دو سال مکمل ہونے پر کل 27 لاکھ شکایات میں سے 16 لاکھ افراد نے شکایات پر ردعمل دیا تھ جن میں سے چھ لاکھ افراد یعنی 39 فیصد سٹیزن پورٹل سے مطمئن تھے جبکہ دیگر کی شکایت کو بیوروکریسی کی جانب سے خاطر میں نہیں لایا گیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم کی عدم دلچسپی کے بعد شکایات کا ازالہ ہونے کی رفتار مزید سست ہوگئی ہے جس کے باعث عوام نے سٹیزن پورٹل پر شکایات درج کرانے کے عمل کو وقت کا ضیاع قرار دیا ہے۔
شکایت کنندگان کا کہنا ہے کہ صوبائی محکمے بالخصوص سندھ کے سرکاری ادارے سٹیزن پورٹل کے ذریعے موصول ہونے والی شکایت پر کوئی کارروائی نہیں کرتے بلکہ حقائق کے برعکس ریمارکس کے ساتھ واپس بھیجتے ہیں اور وفاقی حکومت کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کی جاتی۔
ایک سروے کے مطابق پاکستان سٹیزن پورٹل کے ذریعے ملنے والی شکایات میں عدم دلچسپی دکھانے والے اداروں میں ایف بی آر اور محکمہ پولیس سرفہرست ہیں جبکہ سوئی سدرن گیس اور کے الیکٹرک کی جانب سے بھی شکایت کو بھی خاطر میں نہیں لایا جاتا۔
سروے میں بتایا گیا ہے کہ ایف بی آر اور دیگر ادارے موصولہ شکایات کو کئی کئی ماہ تک پڑا رہنے دیتے ہیں جب ان کے اہلکار مطمئن ہوجاتے ہیں کہ اب شکایت پر کوئی ایکشن نہیں لیا جاسکتا تو جواب درج کرکے واپس پی ایم ڈی یو بھیج دیتے ہیں۔
عوام نے وزیر اعظم کے اپیل کی ہے کہ سٹیزن پورٹل کو بہتر بناکر مسائل کو حل کیا جائے اگر بیوروکریسی کے آگے اسی طرح گھٹنے ٹیکے جاتے رہے تو ملک میں کرپشن اور بھی زیادہ بڑھ جائے گی۔