ڈاکٹر سنیعہ چاہتی ہیں کہ وہ دیگر ڈاکٹرز کو بھی اس شعبے میں تربیت دیں
ڈاکٹر سنیعہ چاہتی ہیں کہ وہ دیگر ڈاکٹرز کو بھی اس شعبے میں تربیت دیں

شعبہ ایمرجنسی میں اعلیٰ ترین غیر ملکی ڈگری حاصل کرنیوالی پہلی پاکستانی ڈاکٹر

سنیعہ خان غوری پاکستان کی پہلی ڈاکٹر ہیں جنہوں نے ملک میں رہتے ہوئے ایمرجنسی شعبے میں برطانیہ سے اعلیٰ ترین فیلو شپ آف رائل کالج آف ایمرجنسی میڈیسن سے ڈگری حاصل کی ہے۔
انڈیپنڈنٹ اردو کے مطابق ڈاکٹر سنیعہ خان یہ کامیابی حاصل کرنے کے بعد کم عمری میں یہ ڈگری مکمل کرنے کی فہرست میں شامل ہوگئی ہیں۔ ایمرجنسی طب کے شعبے کا ایک اہم حصہ ہے جس پر پاکستان میں کم توجہ دی جاتی ہے۔ ڈاکٹر سنیعہ کے مطابق ایمرجنسی کا کام ایمبولینس سے شروع ہوجاتا ہے اور اگر ایمبولینس میں ہی بروقت طبی امداد دے دی جائے تو اس سے اموات کو کم کرنے میں بڑی مدد ملتی ہے۔
ڈاکٹر سنیعہ نے ایمرجنسی کے شعبے کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا ایمرجنسی میڈیسن ایک نئی فیلڈ ہے جس میں ڈاکٹرز ایمرجنسی کو ڈیل کرنے میں مہارت حاصل کرتے ہیں۔ اور دنیا بھر میں ایمرجنسی میڈیسن کے لحاظ سے اسے اعلیٰ ترین ڈگری تصور کیا جاتا ہے۔
ڈاکٹر سنیعہ نے بتایا پاکستان ان ممالک میں شامل ہے جہاں 70 اموات انجریز یاٹراما کی وجہ سے ہوتی ہیں اگر کسی جگہ پر ایکسیڈنٹ ہوا ہے تو جو مریض ہے اسے آپ اسپتال کس طریقے سے پہنچائیں گے اور اسپتال پہنچاتے وقت راستے میں اس کا کیا علاج کریں گے یہ چیز ابھی پاکستان کے طبی شعبے میں نہیں ہے ۔ کچھ ایمبولینس سروسز ہیں جوکہ یہ کام بخوبی کررہی ہیں لیکن ان میں بھی ماہر پیرامیڈیکس اور فزیشنز کی بہت قلت ہے.
فیلو شپ کے بعد پاکستان میں ایمرجنسی کے شعبے کو فروغ دینے کی خواہشمند ڈاکٹر سنیعہ چاہتی ہیں کہ وہ دیگر ڈاکٹرز کو بھی اس شعبے میں تربیت دیں۔