پاکستان تحریکِ انصاف کی غیرملکی پارٹی فنڈنگ کے کیس میں درخواست گزار اکبر ایس بابر کا کہنا ہے کہ ہم سے بار بار پوچھا جاتا ہے کہ ثبوت کیا دیے ہیں، ہم نے امریکا سے 3 ملین ڈالر فنڈنگ کا ثبوت دیا ہے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تحریکِ انصاف کی غیر ملکی پارٹی فنڈنگ کے کیس میں درخواست گزاراکبر ایس بابر نے کہا کہ سعودی عرب سے 7 لاکھ ریال سالانہ آتے ہیں، اس کا ثبوت دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں الیکشن کمیشن سے امید ہے، ان ہی اداروں سے انصاف لیں گے، غیر قانونی فنڈنگ میں ملوث لوگوں کے خلاف کارروائی ہونا چاہیے۔
اکبر ایس بابر کا کہنا ہے کہ ہم قطر اور باقی اور ملکوں سے دستاویزی ثبوت دے چکے ہیں، یہ ثبوت مسترد بھی نہیں کیے گئے، ہم نے یہ بھی پیشکش کی کہ اسکروٹنی پروفیشنل آڈیٹر کا کام ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریکِ انصاف آج تک کہتی ہے کہ 2013ء کا ریکارڈ نہیں دیں گے، کمیٹی بے بس نہیں ہے، سپریم کورٹ نے آرڈر دیا ہوا ہے۔اکبر ایس بابر نے کہا کہ ہم تو پہلے دن سے کہہ رہے تھے یہاں اسکروٹنی ہو ہی نہیں رہی۔
انہوں نے کہا کہ سچائی کو چھپانے سے نیشنل سیکیورٹی کمپرومائز ہوتی ہے، کاغذات دینے سے متعلق سماعت ہوئی، ہم نے کہا کہ کاغذات ہم سے بھی شیئر کیئے جائیں۔
اکبر ایس بابر کا مزید کہنا ہے کہ آج 2 اہم نکات پر بات ہوئی، پارٹی کے ریکارڈ تک رسائی دی گئی ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اسکروٹنی کو شفاف بنانا ہے تو کاغذات کی چیکنگ کا معیار ایک ہونا چاہیئے، الیکشن کمیشن نے کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔