جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی)کے سیکرٹری جنرل عبدالغفورحیدری نے عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کی جانب سے پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ(پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان پر الزامات کے ردعمل میں کہا ہے کہ تاریخ میں ایسا رسوا کن عمل نہیں ہوا۔
عبدالغفورحیدری کا کہنا تھا کہ جھکنے اور بکنے کے بھی طریقے ہوتے ہیں، جس طرح کا پیپلزپارٹی اوراے این پی نے کا کردار ادا کیا اس سے جگ ہنسائی ہوئی۔
ان کا کہنا تھا کہ اے این پی نے اعتراف کیا کہ ہم نے یاری دوستی میں یہ قدم اٹھایا، اصول اپنی جگہ ہوتے ہیں ، ایسے حالات میں شوکاز نوٹس تو آنا تھا جو کہ کوئی بری بات نہیں۔
عبدالغفورحیدری نے کہا کہ یہ اتحاد تحریک کے لیے ہے انتخابات کے لیے نہیں اور تحریکوں میں وہ لوگ چلتے ہیں جو تمام دباؤ کو برادشت اور مشکلات کو عبور کرنے کے ساتھ کشتیاں جلا کر چلتے ہیں، اگر یہ جماعتیں دباؤ برداشت نہیں کرتیں تو ان کی مرضی۔
انہوں نے مزید کہا کہ پوری قوم توقع کررہی تھی کہ پی ڈی ایم کی تحریک سے مہنگائی سے نجات ملے گی اور آٹے ،چینی کی کرپشن سے چھٹکارا ملےگا،اے این پی نے فاش غلطی کی اور مولانا فضل الرحمان پر الزام لگایا، مولانا فضل الرحمان پرالزام لگانا مناسب نہیں تھا۔
رہنما جے یو آئی کا کہنا تھا کہ بعض دفعہ کمپرومائز ہوتا ہے لیکن اس سے تحریک کو نقصان نہیں ہونا چاہیے، یہ وقت بتائےگا کہ کس نے غلطی کی ہے۔
خیال رہے کہ اپوزیشن کے 10 جماعتی اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ میں شامل عوامی نیشنل پارٹی نے اتحاد سے علیحدگی کا اعلان کردیا ہے۔
عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی سینیئر نائب صدر امیرحیدر خان ہوتی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کسی جماعت یا فرد کو اختیار نہیں کہ وہ اے این پی کو شوکاز نوٹس دے، ہم وضاحت کے لیے تیار تھے لیکن اجلاس نہیں بلایا گیا۔