پاکستان نے ایک بار پھر بھارت کو مذاکرات کی پیشکش کر دی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری کا ہفتہ وار پریس بریفنگ دیتے ہوئے کہنا تھا کہ بھارت سے بات چیت کرنے کے لیے تیار ہیں، بھارت سے کشمیر سمیت تمام معاملات بات چیت سے حل کرنا چاہتے ہیں لیکن بات چیت بامعنی ہونی چاہیے اور بنیادی تنازعات پر ہونی چاہیے۔
زاہد حفیظ چوہدری کا کہنا تھا کہ بھارت سے تنازعات کا بات چیت کے ذریعے حل ضروری ہے اور بات چیت سے ہی مسائل کا حل نکالا جا سکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ قیدیوں کا معاملہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر حل ہونا چاہیے، پاکستان دو سال سے سارک کانفرس کے لیے کوشش کر رہا ہے تاہم سارک کانفرنس اور ہائی کمشنرز کی واپسی فی الحال خارج از امکان ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان نے بھارت کے ساتھ مذاکرات سے کبھی انکار نہیں کیا، عالمی برادری دونوں ممالک کے درمیان تنازع کو مدنظر رکھتے ہوئے گفتگو کرے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جموں و کشمیر سب سے بڑا مسئلہ ہے، دونوں ممالک کے مابین متعدد بار مذاکرات ہو چکے ہیں، مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر خطے میں امن ممکن نہیں ہے۔