وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی حافظ طاہر اشرفی نے کہا ہے کہ ایک ہی دن رمضان اورایک ہی دن عید کا اعلان کریں گے ،رویت پر اتفاق کےلیے اجلاس پشاور میں بلایا گیا ہے،پاکستان میں کسی مسجدمدرسے کوبند نہیں کیاجائے گا۔
اسلام آباد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ مساجدکی رجسٹریشن منسوخ کرنےکاپروپیگنڈاکیاگیا ، ملک میں کہیں بھی مساجد یا مدارس کی رجسٹریشن منسوخ نہیں کی گئی ہے اور نہ ہیحکومت کسی مدرسے یا مسجد پر قبضہ کر رہی ہے،آج مدرسہ اور مسجد پہلے سے زیادہ محفوظ ہے، اس حکومت عبادت گاہوں کو تحفظ فراہم کیا ہے،عبادت اور احتیاط ساتھ ساتھ ہونی چاہیے اس لیے گزشتہ سال کی کورونا ایس اوپیز پراس بار بھی عمل درآمد ہوگا۔رمضان میں احتیاطی تدابیر کا خیال رکھا جائے،پورے ملک کی مساجد،مدارس میں ایس او پیز پر عمل ہورہاہے۔
معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمرا ن خان کے خلاف جھوٹا پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے ان کے بیان کو غلط رنگ دینے کی کوشش کی گئی ہے،عمران خان نے یہ کبھی نے کہاکہ عورت جنسی درندگی کاسبب ہے انہوں نے عریانی اورفحاشی کوجنسی درندگی کاسبب قرار دیاہے،ہمارے سیاسی افرادکانہ دھرناچلانہ پی ڈی ایم چلی وہ دین کو لے آتے ہیں،براہ راست مناظرے کیلئے بھی تیارہوں کہموجودہ حکومت میں تمام علمامساجداورمدرسے زیادہ محفوظ ہیں۔
حافظ طاہر اشرفی کا مزید کہنا تھا کہ اسلام آباد ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایک جج نے کہا کہ ”آئین پہلے اسلام بعد میں“ میں ان سے کہنا چاہتا ہو ں کہ پاکستان کا آئین قرآن و سنت کے تابع ہے ،اسلام وہ دین ہے جس نے حیوان نوادرات درختوں کو بھی حق دیا،محترم جج آپ قانون دان ہیں آئین پڑھا ہوتا تو یہ نہ ہوتا،چیف جسٹس صاحب کو اس حوالے سے غوروفکر کرنا چاہیے ،ہم بات کریں گے تو کہیں گے کہ توہین عدالت ہو گئی ہے ،ملک کے متفقہ معاملات کو متنازع بنانے کی کوشش نہ کریں ،امید ہے چیف جسٹس اس حوالے سے ضرور ایکشن لیں گے۔