تحریک لبیک پاکستان نے 20 اپریل کو ناموس رسالت مارچ کا اعلان کردیا۔
تحریک لبیک پاکستان نے فرانس کے سفیر کی ملک بدری اور فرانسیسی مصنوعات کے بائیکاٹ کے معاملے پر ناموس رسالت مارچ کا اعلان کر دیا۔ تحریک لبیک پاکستان نے مارچ کا فیصلہ مرکزی شوری کے اجلاس میں کیا،21 رکنی مرکزی مجلس شوریٰ نے اتفاق رائے سے ناموس رسالت مارچ کا اعلان کیا، ناموس رسالت مارچ کا آغاز 20 اپریل کی رات مولانا خادم حسین رضوی کی آخری آرام گاہ پر فاتحہ خوانی سے ہوگا۔
ٹی ایل پی کے سربراہ سعد حسین رضوی نے کہا کہ حکومت نے علامہ خادم حسین رضوی کے ساتھ 16 نومبر 2020 کو معاہدہ کیا تھا جس کے مطابق 3 ماہ میں گستاخ فرانسیسی سفیر ملک بدر اور فرانس کامکمل بائیکاٹ کرنا تھا لیکن تکمیل معاہدے کے لیے 20 اپریل تک کی مزید مہلت لی گئی۔ معاہدے کی ڈیڈ لائن کا اعلان وزیراعظم پاکستان نے خود میڈیا پر کیا، اب اگر 20 اپریل تک فرانس کا سفیر نہ نکلا تو ناموسِ رسالت مارچ ہو گا، 20 اپریل رات 12 بج کر 1 منٹ پرعلامہ خادم حسین رضوی کے مزار سے مارچ کا آغازہوگا، اہلیان پاکستان تمام وابستگیوں سے بالاترہو کر ناموس رسالت مارچ کا حصہ بنیں۔
دوسری طرف حکومت تحریک لبیک کے ساتھ کیے گئے معاہدے کو قرارداد کی شکل میں اسمبلی میں پیش کرنے کی تیاری کررہی ہے۔چند روز قبل وزیراعظم عمران خان نے وفاقی وزیر مذہبی امور پیرنورالحق قادری سمیت دیگر وزرا سے ملاقات میں ہدایت کی تھی کہ فرانس کے سفیرکوملک بدر کرنے اور مصنوعات کے بائیکاٹ کے بارے میں تحریک لبیک سے طے پانے والے معاہدے کو قرارداد کی شکل میں اسمبلی کے سامنے رکھے۔