پاکستان پیپلزپارٹی نے پی ڈی ایم کے تمام عہدوں سے فوری طور پر احتجاجاً مستعفی ہونے کااعلان کردیا، بلاول بھٹو زرداری کاکہناہے کہ جمہوری سیاست میں شوکاز نوٹس کا کوئی تصور نہیں ،پیپلزپارٹی پارلیمانی جماعت ہے،کسی سے ڈکٹیشن نہیں لے گی۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ہمارا آج بھی یہی موقف ہے، کل بھی یہی موقف تھا ، استعفے ایٹم بم ہیں، آخری ہتھیار ہونا چاہیے، جس کو استعفا دینا ہے دے دیں لیکن کسی پارٹی کو ڈکٹیٹ نہ کریں.
پیپلزپارٹی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس کے بعد بلاول بھٹو نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ اسمبلیوں سے استعفے آخری آپشن ہوناچاہیے،پیپلزپارٹی اپنے فیصلے پر قائم ہے،جنہوں نے استعفیٰ دینا ہے پارلیمنٹ سے دے دے ،ضمنی الیکشن میں حصہ لے کر پی ڈی ایم نے حکومت کو بے نقاب کردیا،ضمنی الیکشن کا بائیکاٹ کرتے توتحریک انصاف ساری سیٹیں مفت میں لیتی ۔
بلاول بھٹو کا کہنا ہےکہ پیپلز پارٹی کی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی نے شوکا نوٹس کو مسترد کر دیا ہے، راجہ پرویز اشرف، شیری رحمان اور قمر زمان کائرہ آج ہی پی ڈی ایم کی اسٹیئرنگ کمیٹی سے استعفے دیدیں گے۔ پی ڈی ایم کو فعال رکھنا ہے تو پیپلزپارٹی اور اے این پی سے معافی مانگی جائے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سیاست عزت اور برابری کی بنیاد پر کی جاتی ہے، شوکاز دینے کی کوئی مثال پاکستان کی تحریکوں میں نہیں ملتی، جب پی ڈی ایم کے ایکشن پلان پر عمل نہیں ہورہا تھا تو کسی کو شوکاز نوٹس نہیں دیا گیا، پنجاب میں سینیٹ کی5 نشستیں پی ٹی آئی کو دی گئیں تو کوئی نوٹس نہیں دیا گیا، (ن) لیگ نے گلگت بلتستان میں اقلیت میں ہوتے ہوئے قائد حزب اختلاف کا حق چھیننے کی کوشش کی،ہم اپوزیشن کے خلاف اپوزیشن کی سیاست کی مذمت کرتے ہیں،ہمارے دروازے ہر اس جماعت کیلیے کھلے ہیں جو حکومت کے خلاف ہے۔ ہم اے این پی کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہاکہ حکومت مہنگائی بجلی گیس بل کی صورت میں بوجھ عام آدمی پرڈال رہی ہے،پاکستان آئی ایم ایف معاہدے کی تفصیلات عوام اورپارلیمنٹ کے سامنے نہیں رکھی گئیں،بجٹ کا پراسس پارلیمنٹ کا ہی کام ہے،یہ کام آئی ایم ایف کیساتھ کرنے ہیں توبجٹ بھی وہیں سے پاس کرلیں ، یہ پاکستان کی خودمختاری پر تاریخی حملہ ہے ، آرڈیننس کے تحت جو قانون ملک میں چل رہا ہے وہ عوام کے سامنے نہیں لایاگیا،اس کو عدالت میں چیلنج کروں گا کیسے یہ آرڈیننس نکالا جاسکتا ہے،سٹیٹ بینک پارلیمنٹ عدالت اور ریاست کو جواب دہ نہیں ہوگا۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہاکہ آج پاکستان کا عام آدمی مہنگائی میں ڈوب رہاہے،پی ٹی آئی ،آئی ایم ایف معاہدہ پاکستان اورعوام کے مفاد میں نہیں،پی ٹی آئی اور آئی ایم ایف کی اس ڈیل کیخلاف مہم چلائیں گے،ان کاکہناتھا کہ پیپلزپارٹی اور کشمیری عوام کا رشتہ تین نسلوں کاہے،کشمیر کے کاز پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیااورنہ کریں گے ،جب سے مودی وزیراعظم بنا ہم ہمیشہ ان کیخلاف آواز بن کر سامنے آئے ،کشمیری بھائیوں کیساتھ جو ظلم کیا جارہا ہے اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ کشمیر پاکستان کا سب سے بڑا اوراہم مسئلہ ہے،کشمیری بہن بھائی تاریخی حملے برداشت کررہے ہیں ، پاکستان اور حکومت پر فرض تھا کشمیری نہیں بول سکتے تو ہم بولتے ہیں ۔
انہوں نے کہاکہ کشمیر کی آئینی حیثیت تبدیل کی گئی، اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی کوشش کی گئی ، وزیراعظم سمیت پوری حکومت بھارت سے تجارت کی بات کررہی ہے،عمران خان کشمیر پر غلطی پرغلطی کرتے رہتے ہیں ، تاریخ یاد رکھے گی ناکام وزیراعظم کشمیر کے معاملے پر نااہل ثابت ہوا،نااہل وزیراعظم نے جتنانقصان معیشت کو پہنچایا وہ تاریخ میں نہیں ہوا،جنتانقصان وزیراعظم نے کشمیر کاز کو پہنچایاہے وہ تاریخ میں نہیں ہوا
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہاکہ مردم شماری کے نتائج کامعاملہ ایک مسئلہ رہاہے،مردم شماری کے طریقہ کارکی 2017سے مخالفت کرتے آرہے ہیں،مردم شماری کے نتائج متنازع تھے۔