عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) خیبرپختونخوا کے صدر ایمل ولی خان نے تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) پر پابندی کے حکومتی فیصلے پر ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
اپنے بیان میں ایمل ولی خان کا کہنا تھاکہ تحریک لبیک پر پابندی کا مذہبی، نظریاتی اور انسانی بنیادوں پرخیرمقدم کرتے ہیں، پاکستان میں انتہاپسند قوتوں کو ملک کے مستقبل سےکھلواڑ کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ مذہب کو اپنی ضروریات، مقاصد یا اقتدار کے حصول کیلئے استعمال کرنا ملکی سالمیت کیلئے نقصان دہ ہے، گزشتہ دو روز میں پولیس ، عوام، نجی و سرکاری املاک کے ساتھ جو کچھ ہوا قابل مذمت ہے۔
ایمل ولی کا کہنا تھاکہ مذہب کو کارڈ کے طور پر استعمال کرنے والوں کے خلاف اسی طرح سنجیدگی سے کارروائیاں ہوتی رہیں تو پاکستان جلد گرے لسٹ سے نکل جائے گا، اگر ایسے معاملات سے سنجیدگی کے ساتھ نمٹا جاتا تو دنیا میں پاکستان کی بدنامی نہ ہوتی۔
اے این پی کے صوبائی صدر کے مطابق عوامی نیشنل پارٹی قانون، آئین اور پارلیمان کی بالادستی پر یقین رکھتی ہے، کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جاسکتی لہٰذا قانون ہاتھ میں لینے والوں کو سخت سزا دی جائے۔
ان کا کہنا تھاکہ دنیا کو پیغام دینا ہوگا کہ ہم پرامن ، انتہاپسندی کے خلاف ایک سیکولر ملک ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں ایک مذہبی جماعت کی جانب سے ملک کے مختلف شہروں میں احتجاجی دھرنے دیے گئے تھے جبکہ کراچی سمیت صوبے کے مختلف مقامات پر بھی دھرنے دیے گئے جس سے شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔
ان دھرنوں اور احتجاج کے دوران مظاہرین سے جھڑپوں میں پولیس اہلکار بھی شہید ہوئے ہیں۔
اُدھر حکومت نے تحریک لبیک پر پابندی لگانے اور سڑکوں کو مظاہرین سے خالی کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔