مسلم لیگ نون کے رہنما احسن اقبال نے مطالبہ کیا ہے کہ ماہرین نفسیات کا پینل تشکیل دے کر سلیکٹڈ وزیراعظم عمران خان کا نفسیاتی معائنہ کیا جائے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ ملک میں امن وامان کی صورتحال ایسی ہے کہ سوشل میڈیا بند کرنا پڑا، ایسے میں حکومت کی ترجیح جاتی امرا میں شریف خاندان کے گھر مسمار کرنا ہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ عمران خان وزارت عظمیٰ کیلیے فٹ نہیں، پاکستان معاشی تباہی کے دہانے پر ہے، احتساب کا ڈرامہ بے نقاب ہوچکا، مجرمانہ ذہنیت کے تحت یہ شریف فیملی کے گھر کو گرانا چاہتے ہیں، چیف سیکرٹری، کمشنر آپ نے اور آپ کے بچوں نے یہیں رہنا ہے۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے نفسیاتی معائنے کی ضرورت ہے ، وہ اس عہدے کے لیے ان فٹ ہیں، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ فی الفورماہرین نفسیات کا پینل تشکیل دیا جائے جو سلیکٹڈ وزیراعظم عمران خان کا نفسیاتی معائنہ کرے کیونکہ ان کی انا، حسد اورنفسیاتی کیفیت ملک کو تباہ کررہی ہے۔
لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ چیلنجز سے نمٹنے کیلیے قومی اتحاد کی ضرورت ہے، ان کے پاس کوئی ٹیم ہے نہ کوئی پروگرام، امن و امان کی صورتحال یہ ہے کہ سوشل میڈیا بند کرنا پڑ رہا ہے، ان کو یہ نہیں پتا افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا کے کیا اثرات ہوں گے۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ گزشتہ 3 دنوں میں شریف فیملی کی اراضی سے متعلق انتقال کو توڑا گیا، رات جو یہ ڈرامہ کرنا چاہتے تھے وہ ناکام کیا گیا، 60 سال پرانا ریکارڈ دیکھ کر آپ کہہ رہے ہیں کہ چھٹی مل نہیں رہی، کسی دن آپ 1947 سے پیچھے جا کر یہ نہ کہہ دیں کہ پاکستان کا تو نام و نشان نہیں، یہ نہ ہو آپ پاکستان کی الاٹمنٹ پر بھی سوال اٹھا دیں، جب آپ ہمارے گھروں تک پہنچیں گے تو اس کا ردعمل صرف سیاسی احتجاج نہیں ہوگا۔
لیگی رہنما نے مزید کہا کہ اندھے انتقام پر احتساب کا ڈرامہ فلاپ ہو رہا ہے، بنی گالا اگر ریگولرائز ہوسکتا ہے تو آپ میاں صاحب کو بھی نوٹس دے دیں کہ 25 لاکھ جمع کرا دیں، زمان پارک کا ریکارڈ دیکھیں تو وہ بھی سٹیٹ لینڈ تھی، پورا پنجاب ہی سٹیٹ لینڈ تھا جو مختلف سکیموں کے تحت الاٹمنٹس ہوئیں۔