کارکنوں نے تھانے کے گیٹ کو توڑکرآگ لگا کر نقصان پہنچایا ۔فائل فوٹو
کارکنوں نے تھانے کے گیٹ کو توڑکرآگ لگا کر نقصان پہنچایا ۔فائل فوٹو

فرانسیسی شہریوں کا پاکستان چھوڑنے سے انکار

پاکستان میں فرانسیسی شہریوں نے سفارت خانے کی جانب سے عارضی طور پر ملک چھوڑنے کی ہدایت ماننے سے انکار کردیا ہے۔
غیرملکی خبرایجنسی کے مطابق اسلام آباد کے امریکی اسکول میں فرنچ پڑھانے والے ٹیچر نے کہا ہے کہ ان کو پہلی بار پاکستان میں خوف اور گھبراہٹ محسوس ہوئی اور وہ یہ بات نہیں چھپائیں گے۔انھوں نے بتایا کہ ان کے ساتھ موجود پاکستانیوں نے انھیں ملک میں رہنے کا کہا ہے اور یقین دلایا ہے کہ وہ یہاں موجود ہیں اوراُن کو تحفظ فراہم کریں گے۔ انھوں نے پاکستانیوں کی جانب سے مدد کی یقین دہانی پر خوشی کا اظہارکیا۔
غیرملکی خبرایجنسی سے بات کرتےہوئے پاکستان میں موجود ایک اور فرانسیسی شہری نے بتایا کہ پاکستان میں رہنے سے بہت سے خدشات ہیں۔ تاہم یہاں موجود فرانسیسی شہریوں کو ایسے نامناسب الفاط پر مشتمل پیغامات کےذریعے پریشان نہیں کرنا چاہئے۔
انھوں نے یہ بھی کہا کہ حیرت کی بات ہے کہ فرانس نے بین الاقوامی سطح پراس انداز میں یہ پیغام کیوں دیا، جب کسی اور طریقے سے بھی پاکستان میں موجود فرانسیسی شہریوں کو ہدایات دی جاسکتی تھیں۔
ایک اور فرانسیسی شہری نے کہا ہے کہ کیوں کہ سفارت خانے کی جانب سے صرف ہدایات جاری کی گئی ہیں اس لئے وہ پاکستان نہیں چھوڑیں گے۔ انھوں نے یورپ کے کسی دوسرے ملک میں ملازمت اختیار کرنے یا پاکستان میں مسلح گارڈز رکھنے کی پیشکس بھی قبول کرنے سے انکار کیا۔
غیرملکی خبر ایجنسی نے یہ بھی بتایا کہ ایک فرانسیسی شہری نے اپنی کمپنی کے کہنے پر ملک سے جانے کا فیصلہ کیا تاہم ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی شہری بہت اچھے اور یہ ملک شاندار ہے۔
واضح رہے کہ فرانس نے پاکستان سے اپنے شہریوں کو عارضی طور پر نکل جانے کی ہدایت کی ہے۔غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق 2 روز قبل پاکستان میں فرانسیسی سفارت خانے نے ملک میں موجود اپنے شہریوں کو ای میل کے ذریعے ہدایت کی کہ پاکستان میں فرانسیسی مفادات کو لاحق سنگین خطرات کے باعث فرانسیسی شہری اور ادارے فوری طور پر عارضی طور پر ملک چھوڑ دیں۔سفارت خانے کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاکستان چھوڑنے کےلیے کمرشل ائیرلائنز کی مدد لی جائے۔
حالیہ دنوں میں کالعدم قرار دی گئی تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ سعد رضوی کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں مظاہرے اور احتجاج کا سلسلہ کئی روز جاری رہا۔
وفاقی کابینہ نے تحریک لبیک پاکستان پر پابندی کی عائد کردی۔ پنجاب حکومت نے تحریک لبیک پر پابندی کی سفارش کی تھی۔انسدادِ دہشت گردی ایکٹ کے تحت پابندی کی منظوری دی گئی۔ وزارتِ داخلہ کی سمری پروفاقی کابینہ نے منظوری دی۔