ترجمان مسلم لیگ نون مریم اورنگزیب نے شہباز شریف کی رہائی کے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے سے متعلق شہبازگل کے بیان پر توہین عدالت کی کارروائی کا مطالبہ کر دیا، کہا شہباز شریف کے ضمانت کے فیصلے میں دونوں ججزنے تحریر کیا کہ ضمانت کا اعلان کر دیا گیا تھا، شہباز گل کی کیا قانونی حیثیت اوراوقات ہے کہ وہ لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کی ترجمانی کریں۔
ترجمان مسلم لیگ نون مریم اورنگزیب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی کارکردگی مخالفین پر الزامات ،کیچڑ اچھالنے پر ہے،ایک ہفتے عمران خان صاحب صبح اٹھتے ہیں کہتے ہیں معیشت ٹھیک چل رہی ہے۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ ہینڈسم وزیراعظم کے پوسٹر بوائے اسد عمر بہترین وزیر خزانہ سمجھے جاتے تھے،اچانک خبرملی وزیراعظم کے پوسٹر بوائے 2 منی بجٹ دینے کے بعد فارغ ہوگئے، اسد عمرکے بعد ایک کے بعد دوسرا آئی ایم ایف کا نمائندہ آتا ہے۔
لیگی رہنما نے کہا کہ حفیظ شیخ واحد وزیر خزانہ ہیں جنہوں نے سب سے زیادہ قرضہ لیا، پورے ملک کو اسٹیٹ بینک سمیت آئی ایم ایف کے حوالے کردیا گیا، جبکہ شبرزیدی ٹیکس کے گبر سنگھ تھے، اب تک حکومت کی ٹیکس کلیکشن مسلم لیگ نون کے دورحکومت تک نہیں پہنچی۔
انہوں نے کہا کہ کابینہ کے اندر میوزیکل چیئر کھیلی جا رہی ہے، تم اٹھو اس کرسی پر بیٹھو، تم اٹھو وہاں بیٹھو، وزراء کی کارکردگی گالی، الزام تراشی سے پرکھی جاتی ہے، شہباز گل کی قانونی حیثیت کیاہے؟ ،وہ ہائیکورٹ کی ترجمانی کیوں کر رہے ہیں ، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ توہین عدالت کا نوٹس لیں۔
ان کاکہنا تھا کہ 3 دن پہلے میوزیکل چیئر پھر شروع ہوئی،پیپلز پا رٹی کے دورکے وزیر شوکت ترین آگے ہیں، کیاپی ٹی آئی کےکسی رکن اسمبلی میں اتنی اہلیت نہیں کہ وزیرخزانہ بن سکیں؟عمران خان مہنگائی کا طوفان لے آئے،جب تک وزیر اعظم نہیں بدلے گا تب تک کچھ نہیں ہوگا۔
مریم اورنگزیب نے بتایاکہ عمر ایوب صاحب 1900 ارب کا ٹیکا لگا کر فارغ ہوگئے، کارٹیلزاورمافیاکی سرپرستی کرنے والا وزیراعظم ہوگاتوملک کاحال یہی ہوگا،میوزیکل چیئر کھیلنے کے بجائے کابینہ میں ردوبدل کی جانی چاہیے۔
انہوں نے کہاکہ رمضان اورکورونامیں ایک کلوچینی کیلئے مائیں قطار لگانے پر مجبور ہیں،نون لیگ دور میں 52 کلووالی چینی کا آج رعایتی ریٹ 83روپے ہے ،نون لیگ دور میں 52 روپےکلو چینی دینے والوں کو آج چور کہا جاتا ہے،چینی 52روپے کلو میں بیچنےوالے چور تھے اور یہ کیا ہیں ؟
مریم اورنگزیب نے کہاکہ وزیراعظم نے بیان دیا سستے بازاروں کو خودمانیٹر کر رہا ہوں،پچھلے ہفتے 19 فیصد مہنگائی بڑھی،فروری کے بعد کوئی ایسا ہفتہ نہیں کہ 13فیصد مہنگائی نہ ہو،تمام اعدادوشمار ان کے اپنے ادراہ شماریات کی رپورٹ میں ہیں، ہر دن کرائے کے ترجمانوں کو بلاکر کہا جاتا ہے کہ جھوٹ بولو، ان کو اس سے کوئی غرض نہیں کہ کون سا وزیر اچھا کام کرتا ہے، حکومتی وزراء کا کام بس یہ ہے کہ مخالفین کو گالیاں دو۔