وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ لاہو ر واقعے کے رد عمل میں مفتی منیب الرحمان نے آج پہیہ جام ہڑتال کی کال دی ، جو پرامن طریقے سے احتجاج کرنا چاہتا ہے ہم اسے نہیں روکیں گے ، کوئی اپنی مرضی سے دکان اور ٹرانسپورٹ بند کرنا چاہتا ہے تو کرے ۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر ( این سی او سی ) کے 31 مارچ کے اجلاس میں کراچی سے شرکت کی تھی ، میں نے تجویز دی تھی کہ انٹر سٹی ٹرانسپورٹ دو روز کیلیے بند کر دی جائے ، گڈز ٹرانسپورٹ چلنے دیں مگر میری تجویز نہیں مانی گئی ۔ دو روز کیلیے ٹرانسپورٹ بند کرتے تو بیماری کا پھیلائو رک جاتا، مجھے صحت کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ سندھ میں بھی کورونا پھیل رہا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک وفاق سے 650 میگاواٹ بجلی لیتا ہے ،پاور پلانٹ سے کراچی کو 100میگاواٹ بجلی فراہم کی جا رہی ہے، کامیاب منصوبہ جو کراچی کو بجلی فراہم کر رہا ہے اس پر ریفرنس بنا دیا ،نیب کی انکوائری کی وجہ سے ہمیں پیسے نہیں مل رہے ،ریفرنس کے 68والیم ہیں اتنے کا تو پاور پلانٹ نہیں تھا۔