کراچی کے علاقے ملیر سے پولیس نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان باجوڑ گروپ کے اہم جنگجو کوگرفتارکرلیا۔ دہشت گرد کی شناخت عثمان غنی کے نام سے کی گئی ہے۔
پولیس کے مطابق حساس اداروں کی جانب سے دہشت گرد کی ملیرکے علاقے میں موجودگی کی اطلاعات موصول ہوئی تھیں۔ گرفتار دہشت گرد افغانستان سے تربیت یافتہ ہے، جس نے اسلحہ اور بارود کی تربیت افغانستان سے حاصل کی۔
پولیس کا مزید کہنا ہے کہ دہشت گرد نے چارمنگ باجوڑ کے مقام پر سیکیورٹی فورسز پر حملہ کیا۔ حملے میں ایک سپاہی نے جام شہادت نوش کیا۔ عثمان غنی اپنے ساتھیوں کیساتھ فیس بک پر رابطے میں رہتا تھا۔ گرفتار دہشت گرد کے قبضے سے اسلحہ بمعہ ایمونیشن بھی برآمد ہوا، جسے قبضے میں لے لیا گیا ہے۔
عثمان غنی سال 2019 میں طالبان جنگجو قاری عبیداللہ کے پاس افغانستان گیا تھا۔ عثمان غنی نے سال 2020 میں گرفتار دہشت گرد نے ہجرت اللہ عرف مجلس عرف جٹ کو کراچی میں بھاری رقوم دینے کا انکشاف کیا۔
گرفتار دہشت گرد باجوڑکے علاقے سے افغانستان آنے اور جانے کے خفیہ راستوں سے متعلق مکمل معلومات رکھتا ہے۔ گرفتار دہشت گرد کیخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔