مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثناءاللہ نے کہا کہ حالیہ واقعات سے ملک کو نقصان پہنچا ، انہوں نے ایک دن میں دس سانحہ ماڈل ٹائون کر دیے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناءاللہ نے کہا کہ ہم نے معاملے کو مزید بہتر بنانے کی بات کی ، معاملہ پارلیمنٹ میں لانے کی بات کی ، فرانس کے سفیر کو نکالنے والی بات کا وعدہ پارلیمنٹ میں کیوں نہ لایا گیا ، پارلیمنٹ ان سے بات کرتی ، سمجھانے والی بات ان کو سمجھائی جاتی ،اپوزیشن کو اعتماد میں لیا جاتا ، آل پارٹیز کانفرنس بلائی جاتی تو مسئلے کا حل نکل آتا۔
رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ عمران خان ہواس باختہ انسان ہیں، عمران خان کو معلوم ہی نہیں کہ سلمان رشدی نے کب کتاب لکھی اور اس وقت وزیراعظم کون تھا۔ایک سوال کے جواب میں رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ جے یو آئی یا مسلم لیگ ن نے کوئی بیان جاری نہیں کیا بلکہ پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے بیان جاری کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ پانچ ماہ میں معاہدہ پارلیمنٹ میں کیوں نہیں لائے، پارلیمنٹ تحریک لبیک کے لوگوں سے بات کرتی، انہیں سمجھانے والی بات سمجھائی جاتی، 20 اپریل کو معاہدہ ختم ہو رہا تھا، تحریک لبیک کے سربراہ کو پہلے کیوں گرفتار کیا گیا، آپ معاہدہ ختم ہونے سے 10 دن پہلے ان پر چڑھ دوڑے اور گرفتاریاں شروع کردیں۔
رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ یہ اپنا تھوکا ایک ایک کرکے چاٹیں گے، موجودہ حکومت نے ریاست کی رٹ کو بالکل فارغ کر دیا ہے، یہ خود سڑکیں بلاک کرتے رہے ہیں، ایسی تقاریر کرتے رہے ہیں، ان کے خلاف کسی نے طاقت کا استعمال نہیں کیا تھا۔
رہنما ن لیگ نے کہا کہ اگر حکومت نے معاہدہ کیا ہے تو اسے پورا کرنا چاہیے، معاہدے میں تین وزراء اور وزیر داخلہ کے دستخط ہیں۔