سندھ ہائیکورٹ میں پاکستان اسٹینڈرڈ کوالٹی کنٹرول کے ملازمین کو مستقل نہ کرنے پر توہین عدالت کی درخواست پر سماعت ہوئی ، عدالت نے آسامیاں پیدا کرنے اور34کنٹریک ملازمین کو مستقل کرنے کا حکم دے دیا۔
توہین عدالت کی درخواست کی سماعت پر ڈی جی پاکستان اسٹینڈرڈ کنٹرول سندھ ہائیکورٹ میں پیش ہوئے ،عدالت نے استفسار کیا کہ عدالتی حکم پر عملدرآمد کیوں نہیں ہو رہا ۔ ڈی جی نے بتایا کہ سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیاہے جس پرعدالت نے پوچھا کہ سپریم کورٹ نے کیا فیصلہ دیا ۔ ڈی جی پاکستان اسٹینڈرڈ کوالٹی کنٹرول نے بتایا کہ ابھی درخواست زیر سماعت ہے ۔
سندھ ہائیکورٹ نے ریمارکس دیے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ نہیں تو ہائیکورٹ کے حکم پر عملدرآمد کریں،اگر سپریم کورٹ کی جانب سے حکم امتناع نہیں ہوا تو ہائیکورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کریں ۔ عدالت نے نئی آسامیاں پیدا کرنے اور34 کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل کرنے کا حکم دیتے ہوئے مزید سماعت 19 مئی تک ملتوی کردی۔
کنٹریکٹ پر بھرتی 34ملازمین نے مستقلی کیلیے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا، بعد ازاں عدالتی فیصلے پر عملدرآمد نہ ہونے پر توہین عدالت کی درخواست دائرکی تھی۔