ہم مفتی صاحب کی زندگی کیلیے دعا گو ہیں ۔فائل فوٹو
ہم مفتی صاحب کی زندگی کیلیے دعا گو ہیں ۔فائل فوٹو

سعد رضوی کی رہائی عدالت کے ذریعے ہو گی۔ شیخ رشید

وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ سعد رضوی کی رہائی نہیں ہوئی بلکہ وہ 302 اور7 اے ٹی اے کے تحت گرفتار ہیں۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ گزشتہ دنوں جو کچھ ہوا اس لڑائی میں سوشل میڈیا کا استعمال ہوا، سوشل میڈیا کا اصل مقصد پاکستان کے امن کوتباہ کرنا تھا، ساری صورتحال میں بھارت سے دو دو لاکھ لوگ آن لائن تھے، بھارت ہمیں فیٹف میں خراب کرنا چاہتا ہے، ہماری افواج نے جانوں کا نذرانہ دے کر دہشت گردی ختم کی، سوشل میڈیا نے جو کیا اس کا جائزہ لیا جارہا ہے۔

شیخ رشید کا کہناتھا کہ 19 اپریل کی رات کوطے پایامسودہ قومی اسمبلی میں پیش کریں گے،قراردادمیں فرانس کے سفیرکوملک سے نکالنے پربحث شامل تھی،ناموس رسالتﷺ کیلئے عمران خان نے اقوام متحدہ اوراوآئی سی میں بات کی،ناموس رسالتﷺ پرعمران خان نے مسلم ممالک کے سربراہان کوخط لکھے،معاہدے میں طے پایاایم پی او کے تحت گرفتارافرادکورہاکریں گے،733 میں سے 669 لوگوں کورہاکردیاگیا ،رہائی پانے والوں میں زیادہ کا تعلق جنوبی پنجاب سے ہے۔

وزیرداخلہ نے کہا کہ سعد رضوی کی ابھی رہائی نہیں ہوئی، وہ 302 اور7 اے ٹی اے کے تحت گرفتار ہیں، 210 ایف آئی آرزعدالتی عمل سے گزریں گی اور سعدرضوی کاکیس بھی عدالتی پراسیس سے گزرے گا،جوبھی قانون ہاتھ میں لے گاقانون اس کیخلاف حرکت میں آئےگا،سوشل میڈیاپرایسے لوگوں کومردہ دکھایاگیاجنہوں نے خودآکرکہاوہ زندہ ہیں،خوشگوارماحول میں معاملہ پایہ تکمیل تک پہنچا۔

شیخ رشید کا کہناتھا کہ ٹی ایل پی کو کالعدم قرار دیا گیا ہے وہ تیس روز میں اپیل کر سکتے ہیں ، کالعدم تنظیم تیس روز میں اپیل کرے گی پھر اپیل پر کمیٹی بنے گی جو اس کا فیصلہ کر ے گی ۔انہوں نے کہا کہ احتجاج کے دوران بیس گاڑیاں جلائی گئیں ، پانچ واپس کردی گئیں ۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ سراج الحق نے مذاکرات کامشور ہ دیا ان کا مشکور ہوں، لیکن مولانا فضل الرحمن نے سمجھا کہ شاید ان کی لاٹری نکل آئی ہے، جو بھی کرتے ہیں ان کو الٹا پڑتاہے، 20 اپریل کو 7 گھنٹے ٹی ایل پی کے ساتھ مذاکرات کے بعد معاملات طے پا گئے، اور اسی روز قومی اسمبلی کا خصوصی اجلاس بلایا گیا، قرارداد میں فرانسیسی سفیر کو ملک سے نکالنے پر بحث بھی شامل تھی، لیکن شاہد خاقان عباسی نے غلط الفاظ استعمال کئے وہ لگتے نہیں کہ وزیراعظم رہے ہیں، اپنی سیاسی زندگی کے سب سے نازیبا الفاظ دیکھے۔

وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ ایسا قانون لاناچاہتے ہیں جو کسی کے فرقے کو چھیڑے نہیں اور اپنا فرقہ چھوڑے نہیں، محرم، عید میلاد النبی سمیت تمام ایونٹ پر مسائل پیدا ہوتے ہیں، سوشل میڈیا کے ذریعے پاکستان کے استحکام کو تباہ کرنے کی کوشش کی گئی، پولیس اور رینجرزنے سارے معاملے میں زبردست کام کیا، بھارت اور دیگر امن دشمن ممالک ہمیں فیٹف کے بلیک لسٹ میں دیکھنا چاہتے ہیں، کوشش کریں گے کوئی ایک پالیسی لائیں، جو شخص قانون کو ہاتھ میں لے گا قانون اسے ہاتھ میں لے گا۔

برطانوی ہائی کمشنر سے بات ہوئی ہے اورکہا ہے نوازشریف کو پاکستان واپس بھیج دیں اورانہیں ریڈ لسٹ میں شامل کریں، ہم نے برطانوی کمشنر سے کہا کہ ہم جانوں کی قربانیاں دے رہے ہیں، برطانیہ نے نوازشریف کی واپسی کے حوالےسے کوئی مثبت جواب نہیں دیا۔