افغانستان میں منعقدہ مقابلے میں 25 ممالک کے نمائندے شریک تھے-فائل فوٹو
 افغانستان میں منعقدہ مقابلے میں 25 ممالک کے نمائندے شریک تھے-فائل فوٹو

پاکستانی نوجوان نے عالمی مقابلہ حسن قرأت جیت لیا

ضیاء چترالی:
پاکستانی طالب علم نے بین الاقوامی مقابلہ حسن قرات میں پہلی پوزیشن حاصل کر کے پاکستانیوں کا سر فخر سے بلند کردیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے طالب علم حسن علی کاسی نے افغانستان میں منعقدہ بین الاقوامی قرآن پاک کی تلاوت کے مقابلے سراج الکبیر میں پہلی پوزیشن حاصل کی۔
اسلام آباد کی بین الاقوامی اسلامک یونیورسٹی کے نوجوان طالب علم حسن علی کاسی خوش الحانی کے ساتھ تلاوت کرنے میں ماہر ہیں۔ حال ہی میں انہوں نے آریانا ٹی وی افغانستان کے زیر اہتمام منعقد ہونے والے قرأت کے عالمی مقابلے میں پہلی پوزیشن حاصل کی اس مقابلے میں 25 ممالک کے قاریوں نے حصہ لیا۔ پاکستان سے حسن علی کاسی، عراق سے علی فلاح ختان، لبنان سے محمد مہدی اعزالدین، جرمنی سے محمد فہیم اکبر، مصر سے علی محمد علی الطاروطی اور افغانستان سے احمد بلال غنی زادہ نے بالترتیب چھ پوزیشنیں حاصل کیں۔
تعلیمی میدان سے لے کر دین کی راہ تک پاکستانی نوجوان ہر شعبے میں کامیابی کے جھنڈے گاڑ رہے ہیں، نوجوان قاری حسن علی کاسی اس کی بہترین مثال ہیں جو حافظ قرآن ہیں اور جب کلام پاک کی قرأت کرتے ہیں تو ان کی دل سوز آواز کانوں میں رس گھول دیتی ہے۔ یاد رہے کہ قرآن پاک کی تلاوت کے خاص آداب ہیں اور تلاوت کو خوش الحانی سے ادا کرنے کے فن کو ’’حسن ِقرأت‘‘ کا نام دیا جاتا ہے اور اپنی اسی خوش الحانی کی بدولت حسن علی کاسی قومی سطح پر ہونے والے مقابلوں میں بھی 8 ٹائٹل جیت چکے ہیں۔
اس کے علاوہ وہ قرآن خوانی کے پروگراموں اور تراویح و دعا کے سلسلے میں بہت سارے ممالک کا سفر بھی کرچکے ہیں۔ حافظ القرآن بننے کے بعد ، حسن علی کاسی نے امتیازی نمبروں کے ساتھ گریجویشن مکمل کی اور اسلام آباد کی بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی میں اپنی دینی تعلیم جاری رکھی۔
فخر پاکستان قاری سعد نعمانی جن کو فن قرا?ت کے میدان میں عالمی شہرت حاصل ہے اور وہ دنیا کے بیشتر قراء کی آواز ولہجے میں آیات ربانی کی تلاوت کرنے کے ماہر ہیں، ان کے ساتھ نوجوان قاری حسن علی کاسی ایک اچھا اضافہ ہیں۔
بلاشبہ نوجوان نسل ملک وملت کے مستقبل کا ایک بیش قیمت سرمایہ ہے، جس پر ملک وملت کی ترقی وتنزل انحصار کرتا ہے، یہی اپنی قوم اور اپنے دین وملت کے لیے ناقابلِ فراموش کارنامے انجام دے سکتے ہیں، یہ ایک حقیقت ہے کہ نوجوان کی تباہی، قوم کی تباہی ہے، اگر نوجوان بے راہ روی کا شکار ہوجائے تو قوم سے راہِ راست پر رہنے کی توقع بے سود ہے، جوانی کی عبادت کو پیغمبروں کا شیوہ بتایا گیا، ایسے میں حسن علی کاسی جیسے نوجوان تمام نوجوانوں کے لئے مشعل راہ ہیں۔