وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں پاکستانی سفارت خانے کی جانب سے اپنے ہم وطن محنت کشوں سے ناروا سلوک پر بیشتر عملے کو واپس بلا رہے ہیں۔
روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ اوور سیز پاکستانی ہمارا بڑا اثاثہ ہیں ،انکا کردار بہت اہم ہے ،سعودی عرب میں ہمارے سفارتخانے نے اوورسیز پاکستانیوں کا خیال نہیں کیا،معاملے کی انکوائری کروا رہا ہوں ، وہاں موجود اسٹاف کو واپس بلا رہے ہیں ، سفارتخانے کے جن لوگوں نے پاکستانیوں سے تعاون نہیں کیا انہیں سزا دیں گے ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ سمندر پار 90 لاکھ پاکستانیوں کی جانب سے ایک ارب ڈالرز آنے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں ، کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کی صورت میں روپے کی قیمت میں کمی آجاتی ہے ،روپے کی قیمت میں استحکام نہیں ہو تو سرمایہ کاری پر اثر پڑتا ہے،جب تک برآمدات میں اضافہ نہیں ہوتا تب تک ہمیں یہ خلا ترسیلات زر سے پر کرنا ہوگا۔
عمران خان نے کہا کہ ہمارے بینکوں کو چھوٹے لوگوں کو قرض دینے کی عادت نہیں ،بینک کو چھوٹے لوگوں کو قرض دینے کیلئے اپنے سٹاف کو ٹریننگ دینا ہوگی ۔بد قسمتی سے ہمارے ملک میں لانگ ٹرم پالیسی کا المیہ رہا ہے ، گزشتہ 30سال میں 20بار آئی ایم ایف کے پاس جا چکے ہیں ۔