قومی اسمبلی کے حقلہ این اے 249 میں پولنگ کا وقت ختم ہوگیا جبکہ ووٹوں کی گنتی کا عمل شروع کردیا گیا،اب تک کے 20پولنگ اسٹیشنز کے غیر سرکاری و غیر حتمی نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن کےمفتاح اسماعیل2648ووٹ لے کرآگے ہیں جبکہ پی ایس پی کے مصطفی کمال 2068 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں ۔
کراچی کے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 249 میں آج ہونے والے ضمنی انتخاب کے سلسلے میں پولنگ شام پانچ بجے تک بلا تعطل جاری رہی اورکوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔
شام پانچ بجے کے بعد پولنگ اسٹیشن میں موجود ووٹرز نے ووٹ دالا، اس کے ساتھ ہی ووٹوں کی گنتی کا عمل بھی شروع ہوگیا۔
بلدیہ ٹاؤن کے پولنگ اسٹیشن میں فالج زدہ بزرگ بیٹے کے ہمراہ ووٹ ڈالنے پہنچ گئے۔بزرگ کی فالج کے باعث زبان بھی ساتھ نہیں دے رہی تھی تاہم انہوں نے بیٹے کی مدد سے ووٹ ڈالا۔
ضیاء کالونی کے پولنگ اسٹیشن نمبر 256 میں آج صبح پہلا ووٹ کاسٹ کیا گیا۔این اے 249 کے ضمنی انتخاب کے سلسلے میں پورے حلقے میں صبح سے ہی گہما گہمی نظر آ رہی ہے۔
مختلف پولنگ اسٹیشنوں کے باہر ووٹرز کی قطاریں لگ گئیں، ماسک اور شناختی کارڈ نہ ہونے پر بعض ووٹرز کو واپس بھیج دیا گیا۔
ضمنی انتخاب میں جنگل اسکول، بلدیہ ٹاؤن کے ووٹرز کو ووٹ کاسٹ کرنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔
ووٹرز نے شکوہ کیا کہ پولنگ کیمپ کی لسٹ میں نام ہے، پولنگ اسٹیشن کی فہرست میں فرق ہے، پرچی پر اسکول کا نام نہ لکھا ہونے پر واپس بھیجا جا رہا ہے۔
ایک خاتون ووٹر نے بتایا کہ وہ 6 پولنگ اسٹیشن گھوم چکی ہیں مگر انہیں وہ پولنگ اسٹیشن نہیں مل رہا جہاں ان کے ووٹ کا اندراج ہو۔
صوبائی الیکشن کمیشن کی جانب سے کراچی کے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 249 میں آج ہونے والے ضمنی انتخاب میں پولنگ اسٹیشنز میں مسلح افراد کی موجودگی کی خبر کی تردیدکی گئی ہے۔
صوبائی الیکشن کمشنر اعجازانور چوہان کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ مسلح افراد کی پولنگ اسٹیشنز میں موجودگی کی خبر درست نہیں۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کا کہنا ہے کہ آج کراچی میں ضمنی انتخاب کے دوران پی ٹی آئی کے 5 ارکانِ اسمبلی کی این اے 249 سے حلقہ بدری کے احکامات جاری کیے ہیں۔
الیکشن کمیشن کے مطابق پی ٹی آئی کے اراکینِ اسمبلی فردوس شمیم نقوی، راجہ اظہر، سعید آفریدی، بلال غفار اور شاہ نواز جدون حلقے میں موجود تھے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے ان اراکینِ اسمبلی کی موجودگی اور الیکشن قوانین کی خلاف ورزی پر سخت نوٹس لیا گیا۔
این اے 249 میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 39 ہزار سے زائد ہے، جن میں مرد ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ 1 ہزار 656 ہے جبکہ خواتین ووٹرز کی تعداد 1 لاکھ 37 ہزار 935 ہے۔
حلقے میں 276 پولنگ اسٹیشنز بنائے گئے ہیں جن میں سے 184 پولنگ اسٹیشنز انتہائی حساس جبکہ 92 پولنگ اسٹیشنز کو حساس قرار دیا گیا ہے۔انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز پر سی سی ٹی وی کیمرے بھی نصب کیے گئے ہیں۔
مسلم لیگ (ن) کے مفتاح اسمٰعیل، تحریکِ انصاف کے امجد آفریدی، پاک سر زمین پارٹی (پی ایس پی) کے مصطفیٰ کمال، ایم کیو ایم کے حافظ مرسلین، پیپلز پارٹی کے قادر خان مندوخیل مقابلے میں شامل ہیں۔