ضیاء چترالی:
فرانس میں جہاں حکومت نے مسلمانوں کو اپنے تعصب کا ہدف بنا رکھا ہے اورانہیں دین سے دور کرنے کیلیے طرح طرح کی کوششیں کی جا رہی ہیں، وہاں مسلمان مکمل طور پر اپنے عقیدے پر ڈٹے ہوئے ہیں۔ اس کی مثال گزشتہ دنوں برطانیہ میں دیکھنے کو ملی، جہاں پریمیئر لیگ کے دوران دو مسلمان فرانسیسی فٹبالرز نے روزہ رکھ کر میچ کھیلا۔ فٹبال میچزکے دوران دو مسلم کھلاڑیوں کے روزہ افطار کرنے کی تصاویراور ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہیں۔
برطانیہ میں ہونے والے میچز کے دوران دونوں فرانسیسی کھلاڑیوں کیلیے تھوڑی دیر کیلیے وقفہ کرایا گیا۔ ان میں سے ایک مشہور زمانہ نومسلم کھلاڑی پال پوگبا اور دوسرے ابھرتے نوجوان فٹبالر ویسلی فوفانا ہیں۔ پال پوگبا فرانسیسی فٹ بال ٹیم کے اسٹار کھلاڑی ہیں۔ ان کے قبول اسلام کی ایمان افروز داستان ہم نے ’’امت‘‘ میں تین چار برس قبل لکھی تھی۔ اس وقت یہ دنیا کے سب سے مہنگے ترین کھلاڑی تھے۔ پال پوگبا مشہورانگلش کلب مانچسٹر یونائٹیڈ کے ساتھ وابستہ ہیں۔
جمعرات کو AS Roma کے ساتھ میچ تھا۔ اس دوران افطار کا وقت ہوگیا تو سارے کیمروں نے اپنا رخ پوگبا کی طرف پھیر دیا۔ وہ گراؤنڈ کی ایک سائیڈ میں بیٹھ کر روزہ کھولنے لگے۔ نصف منٹ کے لئے ریفری نے میچ روک دیا۔ پھر وہ کھیل میں شریک ہوگئے۔ پھر دلچسپ اور اہم بات یہ کہ روزے سے ان کی کارکردگی میں کوئی فرق نہیں پڑا، بلکہ اس میچ میں افطاری کے بعد 75ویں منٹ میں پوگبا نے ہی گول داغ کر ٹیم کو میچ جتوا بھی دیا۔
میچ کے بعد RMC چینل سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جی ہاں، میرا روزہ تھا، دوران میچ تھوڑی دیر کیلئے میں بیٹھ کر کھجور اور مشروب سے افطار کر رہا تھا، روزے سے میرا رب مجھے قوت عطا کرتا ہے، جیسے کہ آپ نے دیکھا، یعنی گول۔۔۔ manutd.com کو انٹرویو دیتے ہوئے پال پوگبا نے کہا کہ روزے کا میرا چھ سات برسوں کا معمول ہے۔ ورلڈ کپ میچوں کے دوران بھی میں نے روزہ نہیں چھوڑا۔
رواں ہفتے برطانوی سرزمین میں دو بار 20 سالہ نوجوان Wesley Fofana کے لئے میچ رکوایا گیا۔ وہ بھی فرانس کا پروفیشنل فٹبالر ہے۔ انگلش پریمیئر لیگ میں City Leicester کی طرف سے کھیلتا ہے۔ گزشتہ روز ساؤتھمپٹن کے ساتھ میچ تھا۔ اذان مغرب کے وقت ریفری رابرٹ جونز نے نصف منٹ کیلیے میچ رکوایا اور فوفانا روزہ کھول کر دوبارہ میچ میں شامل ہوگیا۔