رپورٹ : عمران خان
ملک بھر میں بے نامی اثاثے رکھنے والوں کے خلاف کارروائیوں کو بڑھانے کے لئے ایف بی آر کے ماتحت اینٹی بے نامی زونز اور ایڈجیوڈی کیشن کا دائرہ کار وسیع کرنے کا کام تیزی سے جاری ہے اینٹی بے نامی زونز کے دفاتر ملک کے 7بڑے شہروں میں قائم کرنے کے بعد اب اسلام آباد میں ایف بی آر ہیڈ کوارٹرز کے تحت ملک بھر میں بے نامی اثاثوں کے کیسوں پر فیصلے نمٹانے کے لئے اینٹی بے نامی ایڈجیوڈی کیشن کے باقاعدہ سیکرٹریٹ کا افتتاح کردیا گیا ،
اب تک ملک بھر میں ایف بی آر اینٹی بے نامی زون ون ،ٹو اور تھری کی ٹیموں کی جان سے 35ارب روپے سے زائد کے بے نامی اثاثوں پر مشتمل 98ریفرنس تیار کرکے فیصلوں کے لئے ایڈجیو ڈی کیٹنگ اتھارٹی کے سامنے پیش کردئے ہیں ،اطلاعات کے مطابق گزشتہ روز اسلام آباد میں اینٹی بے نامی ایڈجیوڈی کیشن کے سیکرٹریٹ کا افتتاح کردیا گیاتقریب میں چیئرمین اینٹی بے نامی ایڈجیوڈی کیٹنگ اتھارٹی محمد علی ،ممبر ایف اے ٹی ای اور ڈائریکٹر جنرل اینٹی بے نامی انیشی ایٹوسید ندیم حسین اور ممبر ایڈمنسٹریشن ایف بی آر بختیار محمد اور دیگر افسران موجود تھے،
اس موقع پر ایف بی آر اینٹی بے نامی زونز کی بے نامی اثاثوں کا سراغ لگاکرانہیں بحق سرکار ضبط کرنے کی کارروائیوں کے حوالے سے ڈائریکٹر جنرل اینٹی بے نامی انیشی ایٹوسید ندیم حسین کی جانب سے دی جانے والی بریفنگ میں بتایا گیا کہ اسلام آباد ،لاہور اور کراچی میں سرگرم اینٹی بے نامی زونز کی ٹیموں کی جانب سے اب تک اربوں روپے مالیت کے بے نامی اثاثوں کا سراغ لگاکر مجموعی طور پر 98ریفرنس تیار کرکے ان پر فیصلوں کے لئے ایڈجیوڈی کیٹنگ اتھارٹی کو پیش کردئے گئے ہیں جن میں سے اب تک 68ریفرنس تک کارروائی شروع کی جا چکی ہے اور 52ریفرنسز میں فیصلے ایف بی آر کے حق میں آگئے ہیں اور ان میں 15ارب سے زائد کے بے نامی اثاثے ضبط کرنے کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔جن کی مارکیٹ ویلیو اس سے بھی کہیں زیادہ ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے ایف بی آر نے بے نامی جائیدادیں رکھنے والوں کے خلاف کارروائیوں کا دائرہ کاروسیع کرنے کے لئے کراچی ،لاہور اور اسلام آباد کے بعد کارروائیوں کوتیز کرنے کے لئے پشاور ،فیصل آباد ،ملتان اور حیدر آباد میں بھی اینٹی بے نامی زونز قائم کئے ۔