مسلم لیگ(ن ) کے رہنما میاں جاوید لطیف نے پولیس کی جانب سے عدالت میں کی گئی مزید ریمانڈ کی استدعا پر رد عمل دیتے ہوئے کہاہے کہ ” جاوید لطیف جب تک زندہ ہےتب تک ریمانڈ دیا جائے۔
لاہور ماڈل ٹاﺅن کچہری میں مسلم لیگ(ن) کے رہنما میاں جاوید لطیف کے خلاف ریاست مخالف بیانات کیس کی سماعت ہوئی۔ پولیس کی جانب سے عدالت میں لیگی رہنما کے مزید دو روزہ ریمانڈ کی درخواست کی گئی جسے جوڈیشل مجسٹریٹ عبدالستار نے منظور کرتے ہوئے جاوید لطیف کو مزید دو روز کے لئے پولیس کے حوالے کردیا۔
اس موقع پر لیگی رہنما جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ پولیس والے ریمانڈ کے لیے دودن مانگتے ہیں ان کو6دن کاجسمانی ریمانڈدیاجائے،اداروں میں بیٹھے لوگوں کی غلطیوں کودہرایا جارہاہے۔
میاں جاوید لطیف نے کہا کہ مجھے بتائیں میں نے کہاں پہاڑوں پرچڑھنے کی بات کردی؟ کیافاطمہ جناح،ذوالفقاربھٹو،نوازشریف،مریمنواز اور عاصمہ جہانگیرکوغدارنہیں کہاگیا؟اداروں میں بیٹھے چندلوگوں پرتنقیدکرنااگر غداری ہے تو22کروڑ عوام کیاہیں؟
انہوں نے مزید کہا کہ اگر اداروں میں بیٹھے لوگوں کی غلطیوں کی نشاندہی نہ کریں تو حلف کی خلاف ورزی ہے۔