مقدمےمیں نوازشریف ، شہباز ‏شریف مرکزی ملزم کی حیثیت رکھتےہیں۔فائل فوٹو
مقدمےمیں نوازشریف ، شہباز ‏شریف مرکزی ملزم کی حیثیت رکھتےہیں۔فائل فوٹو

حکومت کا حدیبیہ پیپر ملز مقدمہ کی ازسرِنو تفتیش کا فیصلہ

حکومت نے  شریف خاندان کے گرد گھیرا تنگ کرنے کیلیےحدیبیہ پیپرملز مقدمہ کی ازسرِنو تفتیش کا فیصلہ کرلیا۔

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے ٹوئٹر پر جاری بیان میں بتایا کہ حدیبیہ پیپرملزکا مقدمہ ‏نئے سرے سے تفتیش کامتقاضی ہے اور تفتیش نئےسرے سےشروع کرنےکی ہدایات دی جارہی ‏ہیں۔

فواد چوہدری نے لکھا کہ وزیراعظم کوقانونی ٹیم نےشہباز شریف مقدمات پر بریفنگ دی گئی، ‏حدیبیہ کا مقدمہ شریف خاندان کی کرپشن کاسب سےاہم سراہے، مقدمےمیں نوازشریف ، شہباز ‏شریف مرکزی ملزم کی حیثیت رکھتےہیں جو طریقہ حدیبیہ میں پیسےباہربھیجنےکیلئےاستعمال ہوا ‏اس کوبعدہرکیس میں اپنایاگیا۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اس لیےحدیبیہ کیس کوانجام تک پہنچانا ازحد اہم ہے۔حدیبیہ پیپرز ملز کیس میں شریف خاندان کیخلاف میگا منی لانڈرنگ کے الزامات ہیں۔ شریف ‏خاندان نےبےنامی بینک اکاؤنٹس سے بھاری رقوم منی لانڈرنگ کی۔

انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار نے 2000 میں شریف خاندان کیلیےمنی لانڈرنگ کا اعتراف کیا۔ اسحاق ڈار نے ‏‏45صفحے کے اعترافی بیان میں منی لانڈرنگ کی تفصیل بتائی۔ منی لانڈرنگ کیلئےلندن کی قاضی ‏فیملی کےلئےبینک اکاؤنٹس کھولے گئے۔